جمعرات,  10 جولائی 2025ء
راولپنڈی ڈسٹرکٹ بار کی جانب سے ضلع کچہری میں صحافیوں پر پابندی، آزادی اظہار اور میڈیا کوریج پر سوالیہ نشان

راولپنڈی (روشن پاکستان نیوز) — ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی نے ضلع کچہری میں صحافیوں کی ویڈیو ریکارڈنگ، انٹرویوز اور سوشل میڈیا کوریج پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے، جس پر صحافتی حلقوں اور شہریوں کی جانب سے سخت تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

بار کی جانب سے کچہری کے مرکزی دروازے پر ایک باضابطہ نوٹس آویزاں کیا گیا ہے جس میں واضح کیا گیا ہے کہ:

  • کوئی بھی صحافی بغیر اجازت احاطہ کچہری میں کسی کی ویڈیو نہیں بنا سکتا

  • ضلع کچہری میں صحافی کسی قسم کا انٹرویو نہیں کر سکتے

  • سوشل میڈیا پر کچہری سے متعلق کسی بھی قسم کی کوریج پر مکمل پابندی ہوگی

  • نوٹس کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی

یہ نوٹس ڈسٹرکٹ بار کے سیکرٹری جنرل اسد محمود کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔

صحافیوں اور شہری حلقوں کا ردِعمل:

صحافیوں کا کہنا ہے کہ ضلع کچہری عوامی جگہ ہے جہاں وکلاء کے ساتھ ساتھ عام شہری بطور سائل بھی آتے ہیں۔ ایسے میں میڈیا کا وہاں موجود ہونا اور عوامی مفاد کے مقدمات کی کوریج کرنا ایک بنیادی حق ہے۔

تنقید کرنے والے حلقوں کا کہنا ہے کہ وکلا برادری ہمیشہ آئین کی بالادستی اور آزادی اظہار کی حمایت میں پیش پیش رہی ہے، ایسے میں ایک بار کے نمائندے کی جانب سے میڈیا پر پابندی کا یکطرفہ نوٹس انتہائی افسوسناک اور ناقابل قبول ہے۔

صحافتی تنظیموں نے سوال اٹھایا ہے کہ جب سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ جیسے اداروں میں بھی مقدمات کی لائیو کوریج کی مثالیں موجود ہیں تو پھر ضلع کچہری جیسے عوامی فورم پر میڈیا کی موجودگی کو کیسے روکا جا سکتا ہے؟

قانونی و آئینی پہلو:

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی بھی بار ایسوسی ایشن کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ خود ساختہ پابندیاں عائد کرے، خاص طور پر جب عدالتیں خود میڈیا کو مقدمات کی کوریج کی اجازت دیتی ہیں۔

وکلا اور شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی فوری طور پر اس نوٹس کو واپس لے اور میڈیا کو آزادانہ اور شفاف کوریج کے حق سے محروم نہ کرے۔

مزید پڑھیں: انڈر 18 ہاکی ایشیا کپ ، پاکستان سیمی فائنل میں پہنچ گیا

مزید خبریں