هفته,  12 جولائی 2025ء
سی ڈی اے کی فیس میں اضافے کے خلاف اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس کا 22 جولائی کو بھرپور احتجاج کا اعلان

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) – صدر اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن و ممبر وزیراعظم ٹاسک فورس سردار طاہر محمود نے کہا ہے کہ سی ڈی اے کی جانب سے پراپرٹی ٹرانسفر فیس 3 فیصد کرنے کا نوٹیفیکیشن فوری طور پر واپس لیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پلاٹوں کے نقشہ جات اور این ڈی سیز (NDCs) فوری طور پر جاری کیے جائیں اور ڈی وی سی (DVC) میں رئیل اسٹیٹ اسٹیک ہولڈرز کو نمائندگی دی جائے۔ سردار طاہر محمود نے چیئرمین سی ڈی اے کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات پر فوری عمل درآمد نہ کیا تو جڑواں شہروں کے رئیلٹرز، بلڈرز، ڈیویلپرز اور الائیڈ انڈسٹریز کے نمائندگان 22 جولائی بروز منگل کو سی ڈی اے کے دفتر کے باہر بھرپور تالہ بندی اور احتجاج کریں گے۔

یہ بات انہوں نے سابق صدر اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹ ایسوسی ایشن چوہدری عبدالروف، جنرل سیکرٹری چوہدری زاہد رفیق، عاطف جمیل بٹ اور دیگر قائدین کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کہی۔ انہوں نے سی ڈی اے کی جانب سے پراپرٹی ٹرانسفر فیس کو ایک فیصد سے بڑھا کر تین فیصد کرنے اور دیگر چارجز میں اضافے کی شدید مخالفت کی۔

سردار طاہر محمود نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی بحالی اور عوام کو آسان شرائط پر گھر فراہم کرنے کے لیے خصوصی ٹاسک فورس قائم کی، جس کے تحت بجٹ 2025-26 میں مشکل معاشی حالات کے باوجود عوام کو نمایاں ریلیف دیا گیا، جس میں ایڈوانس ٹیکس میں کمی، ایف ای ڈی کا خاتمہ اور اسٹامپ ڈیوٹی میں ریلیف شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: سی ڈی اے کے ملازم راحیل جونیجو کی کرپشن کی داستان بے نقاب، ککھ پتی سے لکھ پتی بننے کا انکشاف

انہوں نے الزام لگایا کہ چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے وزیراعظم کے احکامات اور عوامی نمائندوں کے فیصلوں کی صریحاً خلاف ورزی کرتے ہوئے پراپرٹی ٹرانسفر فیس میں غیر معقول اضافہ کر کے حکومت کی عوام دوست پالیسی کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے نقشہ جات کی منظوری اور این ڈی سیز جاری کرنے میں بلاوجہ تاخیر کر رہا ہے جس کی وجہ سے رشوت کا بازار گرم ہے اور نئے پلاٹوں کی نیلامی کو آمدنی کا ذریعہ بنا کر عوام اور سرمایہ کاروں کا استحصال کیا جا رہا ہے۔

سردار طاہر محمود نے خبردار کیا کہ اگر سی ڈی اے نے پراپرٹی ٹرانسفر فیس میں اضافے کا نوٹیفیکیشن واپس نہ لیا تو 22 جولائی کو احتجاج کا دائرہ وسیع کر کے مطالبات کے منظور ہونے تک جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت نے فوری کارروائی نہ کی تو میڈیا کے ذریعے وزیراعظم پاکستان سے چیئرمین سی ڈی اے کی برطرفی کا بھی مطالبہ کیا جائے گا۔

مزید خبریں