اتوار,  29 جون 2025ء
محمد ہلال: سوات کا خاموش ہیرو، جس نے دریا کے سیلاب میں جانیں بچا کر انسانیت کی مثال قائم کی

سوات (روشن پاکستان نیوز) – دریائے سوات میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے دوران جہاں کئی قیمتی جانیں ضائع ہو گئیں، وہیں مقامی نوجوان محمد ہلال نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر کئی افراد کی زندگیاں بچا کر ایک عظیم کارنامہ سرانجام دیا۔

یہ افسوسناک واقعہ گزشتہ روز سوات کی سیاحتی وادی میں اس وقت پیش آیا جب کچھ سیاح دریا کے کنارے ناشتہ کر رہے تھے کہ اچانک اوپر کے علاقوں میں شدید بارش کے باعث سیلابی ریلہ آیا اور سب کو اپنی لپیٹ میں لے گیا۔ تیز بہاؤ کے باعث 16 افراد پانی میں بہہ گئے، جن میں سے 7 کی لاشیں نکال لی گئیں، 6 افراد تاحال لاپتہ ہیں، جبکہ 3 افراد کو زندہ بچا لیا گیا—ان میں سے کئی کو ہلال خان نے اپنی مدد آپ کے تحت نکالا۔

محمد ہلال، جو سوات کے علاقے سرسینی سے تعلق رکھتے ہیں، گزشتہ 35 سال سے رضا کارانہ طور پر دریائے سوات سے لاشیں نکالنے کا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اب تک 300 سے زائد لاشوں کو دریا سے نکالا ہے، وہ بھی بغیر کسی سرکاری مدد یا معاوضے کے۔ ان کی ذاتی کشتی اور تجربہ انہیں ریسکیو 1122 سمیت دیگر اداروں کا بھی مددگار بناتا ہے۔

ریسکیو 1122 کے سربراہ شاہ فہد نے ہلال کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ “ہلال جیسے مقامی نجات دہندگان کی موجودگی نے ریسکیو آپریشن میں زبردست تیزی پیدا کی۔”

یہ واقعہ نہ صرف ایک قدرتی سانحہ تھا بلکہ ایک سسٹم کی ناکامی بھی، جس میں سیاحوں کو بروقت آگاہ نہ کیا جا سکا۔ اس کے باوجود، محمد ہلال جیسے انسان دوست افراد نے یہ ثابت کیا کہ انسانیت ابھی زندہ ہے۔ سوشل میڈیا پر شہریوں اور حکام کی جانب سے ہلال کو “سوات کا ہیرو” قرار دیا جا رہا ہے۔

صوبائی حکومت نے دریاؤں کے اطراف غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا ہے اور متاثرین کے لواحقین کے لیے ریلیف اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ شہریوں اور عینی شاہدین کا مطالبہ ہے کہ حکومت مقامی سطح پر ریسکیو ٹیموں کو مزید مضبوط کرے اور ہلال جیسے رضاکاروں کو حکومتی سطح پر سراہا جائے اور معاونت فراہم کی جائے۔

مزید پڑھیں: سانحۂ سوات: ریسکیو میں تاخیر ظلم ہے، اگر اعلیٰ شخصیت ہوتی تو دس ہیلی کاپٹر پہنچتے: پیر گیلانی

محمد ہلال کا جذبہ، قربانی اور انسانیت کی خدمت آنے والے وقتوں کے لیے ایک مثال ہے کہ کیسے ایک فرد اپنی ہمت، حوصلے اور خلوص نیت سے پورے معاشرے میں امید کی کرن بن سکتا ہے۔

مزید خبریں