اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) — وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبائی بجٹ کا مقصد آئینی بحران سے بچنا تھا اور اس حوالے سے کی جانے والی سازش ناکام بنا دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اپنے طور پر بجٹ پیش کر کے پاس کرایا، اور اب وفاق کے ساتھ مالی معاملات میں شرکت کا فیصلہ صوبے کے حالات دیکھ کر کیا جائے گا۔
اڈیالہ جیل کے باہر شبلی فراز اور عمر ایوب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گنڈاپور کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے بانی سے ملاقات ان کا آئینی و سیاسی حق ہے، اور انہیں دو ماہ تک ملنے سے روکا گیا، جس پر وہ عدالت بھی گئے ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ مریم نواز کی حکومت میں کیا یہی طرزِ عمل اپنایا جائے گا؟
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم کسی فنانس میٹنگ میں شرکت نہیں کریں گے، اگر مالی مسائل بڑھے تو بانیٔ پی ٹی آئی کا بیان ہی ہمارے لیے کافی ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کے لیے صرف بانیٔ پی ٹی آئی کی ہدایت اہم ہے، اور وہی ان کے واحد لیڈر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کے پی میں مینڈیٹ چوری کیا گیا، مگر باقی مینڈیٹ زورِ بازو سے بچایا۔ “ہمیں ایسے روکا گیا جیسے ہم دہشت گرد ہوں۔ احتجاج کریں تو گولیاں ماری جاتی ہیں، اور سوال کرتے ہیں کہ سخت بات کیوں کرتے ہیں؟”، گنڈاپور نے شکوہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جیل کا دورہ اور کسی قیدی سے ملاقات بطور وزیر اعلیٰ ان کا حق ہے، اور وہ اسے استعمال کریں گے۔
علی امین گنڈاپور نے اپنے اختتامیہ میں کہا: “ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں، پاکستان کا ٹھیکہ صرف ہم نے نہیں اٹھایا، مگر ہر وار ہم پر ہی ہو رہا ہے۔”
مزید پڑھیں: 9 مئی کے 8 مقدمات میں عمران خان کی ضمانت کی درخواستیں خارج
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب آئی ایم ایف پروگرام، سیاسی کشیدگی اور بجٹ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال ملک میں کئی سوالات کو جنم دے رہی ہے۔