اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) جنگ جیو گروپ کے مالک میر شکیل الرحمٰن کے خلاف صحافتی برادری میں شدید ردِعمل سامنے آ رہا ہے، جہاں کارکن صحافیوں کو مہینوں سے تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاج کا سامنا ہے۔ اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں جاری احتجاج کے دوران صحافیوں کا کہنا ہے کہ ادارے کی جانب سے بار بار یقین دہانیاں کرائی گئیں، لیکن تنخواہوں کی ادائیگی تاحال عمل میں نہیں لائی گئی۔
پنجابی یونین آف جرنلسٹس کے چیئرمین جبار ملک نے اس صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، “جب حامد میر کو آف ایئر کیا گیا تو پوری صحافتی برادری ان کے ساتھ کھڑی تھی، لیکن آج جب عام صحافی بنیادی حق یعنی تنخواہ مانگ رہے ہیں تو ادارہ اور اس سے منسلک اہم شخصیات خاموش ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا، “میر شکیل الرحمٰن صحافیوں کے ساتھ ظلم کر رہا ہے۔ اگر وہ صحافت کو ایک کاروبار سمجھتے ہیں تو کم از کم کارکنوں کو ان کی محنت کی اجرت تو دیں۔”
احتجاج کرنے والے صحافیوں کا کہنا ہے کہ وہ صرف اپنے حق کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ میر شکیل الرحمٰن فوری طور پر تمام واجبات ادا کریں اور میڈیا انڈسٹری میں استحصال کا سلسلہ بند کیا جائے۔
مزید پڑھیں: مرحوم صحافی مظہر شیخ کی یاد میں تعزیتی اجلاس، صحافتی خدمات کو خراجِ عقیدت
یہ احتجاج نہ صرف میڈیا اداروں کے اندرونی نظام پر سوالات اٹھا رہا ہے بلکہ اس بات کی بھی نشاندہی کر رہا ہے کہ آزادی صحافت کے دعووں کے باوجود، صحافیوں کے معاشی حقوق بری طرح پامال کیے جا رہے ہیں۔