صبحین غوری کا بجٹ 2025-26 پر سخت تنقید: خواتین اور اقلیتوں کو نظر انداز کرنے کا الزام

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) رکن قومی اسمبلی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) صبحین غوری نے قومی اسمبلی میں بجٹ 2025-26 پر اظہار خیال کرتے ہوئے اسے عوام دشمن اور آئی ایم ایف کا بجٹ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوام دوست بجٹ لانے کے بجائے مہنگائی کے ستائے ہوئے عوام کو مزید مشکلات میں دھکیل دیا ہے۔ صبحین غوری کے مطابق 98 فیصد پاکستانی طبقہ مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہے اور بجٹ میں عام شہریوں کے لیے کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔

صبحین غوری نے ترقیاتی اسکیموں میں خواتین کی مکمل نمائندگی نہ ہونے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ وفاقی ترقیاتی بجٹ 4224 ارب روپے کا ہے مگر خواتین کو ایک بھی حصہ نہیں دیا گیا، جو کہ پاکستان کی 51 فیصد آبادی کو مکمل طور پر نظر انداز کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمان میں خواتین کی نمائندگی محض 18 فیصد ہے اور ان کے لیے کوئی الگ ترقیاتی اسکیم نہیں بنائی گئی، جو حکومت کی عدم سنجیدگی کو ظاہر کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور ڈپٹی وزیراعظم نے گزشتہ سال خواتین کے لیے فنڈز دینے کا وعدہ کیا تھا مگر اس پر کوئی عمل نہیں ہوا۔ اقلیتوں کی ترقیاتی ضروریات کو بھی مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے، جو ناقابل قبول ہے۔

ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے بھی صبحین غوری نے حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے لیے مختص بجٹ مؤثر پالیسیز کے بغیر غیر موثر ثابت ہو رہا ہے۔ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے شدید متاثر ہے مگر عملی اقدامات ناکافی ہیں۔

مزید پڑھیں:بلوچستان کا ترقیاتی بجٹ ;عوام کا معیار زندگی بدل دے گا , …..

آئی ٹی اور ای-کامرس سیکٹر پر حکومت کی دوہری پالیسی پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے آئی ٹی سیکٹر کو مراعات دیتی ہے اور پھر ٹیکس کے نیٹ میں شامل کرتی ہے، جو سیکٹر کی ترقی کے لیے نقصان دہ ہے۔ تین کروڑ سے زائد افراد اب بھی بنیادی انٹرنیٹ سروسز سے محروم ہیں، اور نئی ٹیکسیشن پالیسی پرانے ترقیاتی اقدامات کو ناکام بنا سکتی ہے۔

صبحین غوری نے کہا کہ بجٹ میں پائیدار ترقی کے اہداف کا ذکر ضرور ہے مگر خواتین کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا، حکومت کا بجٹ محض اعداد و شمار کا کھیل ہے جبکہ زمینی حقائق کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ خواتین اور اقلیتوں کی ترقیاتی فنڈنگ میں فوری اضافہ کیا جائے اور عوام دوست بجٹ تیار کیا جائے جو مہنگائی کا بوجھ کم کرے اور پاکستان کے تمام طبقات کو برابر کا حق دے۔

مزید خبریں