اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) دنیا بھر میں مسلمان ہر سال سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے عید الاضحیٰ پر جانوروں کی قربانی کرتے ہیں جس کے لیے ہر مسلمان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ خوبصورت اور اچھا جانور اللّٰہ کی راہ میں قربان کرے، قربانی کے جانوروں میں خوبصورتی کے علاوہ جس چیز کو سب سے زیادہ اہمیت دی جاتی ہے وہ اس کے دانت ہوتے ہیں۔
قربانی کا جانور 2 سال کی عمر یعنی 2 دانت رکھتے ہوئے قربانی کا اہل ہوتا ہے اس طرح جو 4 دانت کا جانور ہوتا ہے جس کی عمر تقریباً 3 سال کے قریب ہوتی ہے اس کی قیمت 2 سال کی عمر کے جانور کی نسبتاً کم ہوتی ہے اسی طرح 6 دانت والے جانور کی قیمت اس سے بھی کم اور پھر سب سے آخری 8 دانت والے کنیل جانور کی قیمت تو انتہائی کم ہوتی ہے۔
جانوروں کی پیدائش کے وقت ان کے منہ میں دودھ کے کل 8 دانت ہوتے ہیں، بکرا جب 14 ماہ کی عمر تک پہنچتا ہے تو اس کے دودھ کے سامنے والے 2 دانت ایک ایک کر کے گر جاتے ہیں اور پھر نیچے سے پکا دانت نکل آتا ہے، ایسے بکرے کو دوندا بکرا شمار کیا جاتا ہے اور قربانی کے لیے زیادہ پسند بھی کیا جاتا ہے۔
جبکہ بیل کی عمر 2 سال ہونا قربانی کے لیے شرط ہے، جبکہ بیل 2 سال 3 سے 4 ماہ کے بعد دودھ والا دانت گرا کر اپنا پکا دانت نکالتا ہے جس کے بعد اسے دوندا شمار کیا جاتا ہے، پہلے ایک دانت گرتا ہے پھر دوسرا دانت گرتا ہے اور اس طرح یہ دونوں دانت 2
مزید پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی جوہری تباہی کا باعث بن سکتی تھی، ہم نے جنگ سے روکا: صدر ٹرمپ
سے 3 ماہ میں بڑے ہو جاتے ہیں اور پھر مستقل بڑے دانت نظر آتے ہیں جبکہ دیگر سائیڈ والے دانت چھوٹے ہوتے ہیں۔
جانور 2 دانت ہونے کے 4 سے 5 ماہ کے بعد دونوں بڑے دانتوں کے اطراف کھڑے دانتوں میں سے ایک دانت گرا دیتا ہے اور پھر وہاں سے بھی ایک بڑا پکا دانت نکل آتا ہے اور ساتھ ہی دوسری سائیڈ سے بھی ایک دانت گرا کر ایک اور پکا دانت نکل آتا ہے ایسے جانور کو 4 دانت یعنی چوگا کہتے ہیں، اس جانور کی قیمت دوندے جانور کی نسبت قدرے کم ہوتی ہے۔
ماہرین کے مطابق 4 دانت ہونے کے بعد جانور 3 سال کی عمر اور چھوٹا بکرا تقریباً 2 سال کی عمر کو پہنچ جاتا ہے اور عام لوگوں کا خیال ہے کہ بڑے جانور کا گوشت چھوٹے جانور کی نسبت سخت ہو جاتا ہے اسی وجہ سے اس بڑے جانور کی قیمت کم ہوتی ہے۔
چار دانت کے بعد اگلے 3 سے 4 ماہ کے بعد پھر بڑے 4 دانتوں کے اطراف کھڑے دانتوں میں سے ایک دانت گر جاتا ہے اور پھر دوسری طرف کا دانت بھی گر جاتا ہے اور نئے دانت نکل آتے ہیں، ایسے جانور کو 6 دانت یعنی چھگا کہا جاتا ہے۔
اس کے بعد جانور بڑھاپے کی جانب بڑھ جاتا ہے اور آخر میں کھڑے 6 دانتوں کے اطراف دونوں دانت بھی اگلے 4 سے 5 ماہ کے بعد گرا دیتا ہے، ایسے جانور کو کنیل یا بوڑھا جانور کہا جاتا ہے، کنیل جانور تقریباً ساڑھے 4 سے 5 سال کی عمر میں ہوتا ہے اور ایسے جانوروں کو صرف بریڈنگ کے لیے رکھا جاتا ہے کیونکہ کچھ سالوں بعد بڑھاپے کے باعث جانوروں کے دانت گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔