جمعرات,  05 جون 2025ء
کراچی میں آنے والے حالیہ زلزلوں کو نظر انداز نہ کیا جائے، شہباز لغاری

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) ارتھ کوئیک کوئیک نیوز اینڈریسرچ سنٹر کے سی ای او محمدشہباز لغاری نے کہا ہے کہ کراچی میں آنے والے حالیہ زلزلوں کو نظر انداز نہ کیا جائے،جمعرات کی رات سے ہفتے کی رات کے دوران زیادہ شدت کے زلزلے آسکتے ہیں ،چھوٹے زلزلے بڑے زلزلوں کے امکان کو کم کرتے ہیں، ہم پر خوف و ہراس پھیلانے کا الزام لگایا جاتا ہے تاہم ہم پیشگی اطلاع کے ذریعے حکومت اور عوام کو حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی طرف مائل کرتے ہیں تاکہ انسانی جانوں کے ضیاع کو بچایا جا سکے، اپنے ملک میں کام کرنے سے روکا جا رہا ہے اور حوصلہ شکنی کی جا رہی ہے جبکہ بیرون ممالک سے حوصلہ افزائی اور ملکر کام کرنے کی آفرز آ رہی ہیں، حکومت تعاون کرے تو زلزلوں کی پیشگی اطلاع کاسسٹم بنا سکتا ہوں جس سے پاکستان کو کثیر زرمبادلہ حاصل ہونے کے علاوہ دنیا میں نام مزید اونچا ہوسکتا ہےاگر حکومت نے تعاون نہ کیا تودوسرے ممالک سے ملکر یہ الات بنانے میں مصروف عمل ہو جائینگے جس سے پاکستان اور قوم اس عظیم اعزاز سے محروم ہو جائے گی ،انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتےہوئے کیا،محمد شہباز لغاری کا مزید کہنا تھا کہ ارتھ کوئیک کوئیک نیوز اینڈ ریسرچ سنٹر زلزلے کی پیشگی اطلاع دینے والا دنیا کا پہلا ریسرچ سنٹر ہے،جس کے ثبوت کا ریکارڈ انکے یو ٹیوب چینل ای کیو کیو این پر موجود ہے، وہ اب تک یونان، میانمار، ترکی، بھارت، افغانستان چین اور پاکستان سمیت کئی ممالک میں آنے والے زلزلوں کی پیشگی اطلاع دے چکے ہیںجو کہ سو فیصد درست ثابت ہوئی ہیں،شہباز لغاری نے کہا کہ انہیں دنیا بھر کے ممالک سے پذیرائی حاصل ہو رہی ہے تاہم وطن عزیز میں انہیں کام سے روکا جا رہا ہے اورمختلف اداروں کی سربراہاں کی طرف سے انکی حوصلہ شکنی کی جا رہی ہے،انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں ھالیہ دو روز مین 18 زلزلے آ چکے ہیں جس میں تشوشناک بات یہ ہے کہ ان کی گہرائی بہت کم ہے، اگر دس سے بارہ زلزلے روزانہ زلزلے نہ آئیں توجمعرات کی رات سے ہفتے کی رات تک کراچی میں بڑا زلزلہ آنے کا خدشہ ہےاگر حکومت سندھ نے ہیلتھ ایمرجنسی اور سونامی الرٹ نہ لگایا تو تو وہاں پر بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان کا اندیشہ ہے،بروقت حفاظتی تدابیر اختیار کرکے آنے والے زلزلوں سے قیمتی جانوں کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے، شہباز لغاری نے مزید کہا کہ اس سے قبل کوئی بھی سائینسدان ان زلزلوں کے حتمی نتائج تک نہیں پہنچ سکا ہے کہ آنے والے زلزلے کب اور کہاں متوقع ہیں،فی الحال انکا ریسرچ سنٹر سارا کام اپنی سائنٹیفک ریسرچ مینول طریقے سے کر رہا ہے تاہم اگر حکومت سپورٹ کرے تو ایسا سنسٹمیٹیکل پروگرام لاؤنچ کر سکتے ہیں جو آنے والے زلزلوں کی پیشگی اطلاع الیکٹرنک ڈیوائسز جن میں موبائل ، لیپ ٹاپ،کمپیوٹرز شامل ہیں ان پرزلزلے کی پیشگی اطلاع محکمہ موسمیات کی استعمال کردہ ایپلیکیشنز کی طرح الرٹ جاری کرے گا جس سے پاکستان کو بہت بڑا زرمبادلہ کما کر دیا جا سکتا ہے، دنیا بھر کے 206 ممالک کیلئے یہ جدید ترین نظام بنا کر دینے کیلئے 48 برس کا عرصہ درکار ہوگا،انہوں نے صدر پاکستان، وزیر اعظم پاکستان، آرمی چیف، چیف جسٹس آف پاکستانکی توجہ اس جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت وقت نے چند دنوں تک اس پر توجہ نہ دی تو وہ مجبورا” دوسرے ممالک کیساتھ معاہدہ کرکے پاکستان میں اپنا ریسرچ سنٹر بند کر دینگے اور دوسرے ممالک سے ملکر یہ آلات بنانے میں مصروف عمل ہو جائینگے جس سے پاکستان نہ صرف ایک بڑے اعزاز بلکہ اچھے خاصے بڑے زرمبادلہ سے بھی محروم ہو جائے گا۔

مزید خبریں