اٹک: پنڈی سرال کے شہریوں کا بھتہ خور گروپ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ، وزیر اعظم سے تحفظ کی اپیل

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) ضلع اٹک کے علاقے پنڈی سرال کے رہائشی محمدارسلان، محمد زبیر اور مختیار احمد نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے کا بھتہ خور گروپ شرفاء کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کرکے ان سے بھتہ وصول کرتا ہے بھتہ نہ دینے کی صورت میں بے گناہ لوگوں کو جیل بھجوا دیا جاتا ہے،بلیک میلنگ کیلئے گروپ میں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بھی شامل ہیں، نیب اور ایف بی آر گروپ میں شامل افراد کے اثاثوں کی چھان بین کریں کہ انکے پاس اتنے اثاثے کیسے آئے، وزیر اعظم ، وفاقی وزیر داخلہ، وزیر اعلیٰ پنجاب، آئی جی پنجاب ،آر پی او راولپنڈی، اور ڈی پی او ضلع اٹک سے اپیل ہے کہ ہمیں اس بھتہ خورگروپ کی مکار یوں سے نجات دلائی جائے اور انکے مظالم سے تحفظ فراہم کیا جائے اور انکے خلاف سخت ترین کاروائی کی جائے تاکہ وہ آئندہ کسی بے گناہ شخص کو بلیک میل نہ کر سکیں، نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ضلع اٹک کے علاقے پنڈی سرال کے رہائشی محمدارسلان، محمد زبیر اور مختیار احمد کااپنے الزام میں مزید کہنا تھا کہ ضلع اٹک کے علاقے پنڈی سرال میں ماسٹر اعجاز ولد نواب خان، محمد فیاض ولد محمد اعجاز، جواد خان ولد محمد اعجاز،محبوب ولد لعل خان،اختر زمان ولد لعل خان،بلال ولد آزاد خان، آزاد ولد نواب اور علیشاء بی بی دختر اختر زمان پر مشتمل بھتہ خورگروپ نے علاقے میں شرفاء کو بلیک میل کرکے بھتہ وصول کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، اس گروپ کا ماسٹر مائنڈ فیاض ولد محمد اعجازہےجبکہ فیاض کا ایک بھائی سابق وزیراعظم شوکت عزیز پر 2024ء میں ہونے والے حملہ میں بھی ملوث ہے جو کہ گذشتہ 21 برس سے جیل میں قید ہے،یہ گروپ 16 برس سے کم عمر بچے اور بچیوں کو خریدتا ہے اور پھر گاؤں کے باعزت اور شریف لوگوںپر پولیس سے مل کر مقدمات درج کرواتا ہے جن میں زنا، اور نازیبا ویڈیو کا الزام لگاکر 60 لاکھ روپے بھتہ مانگا جاتا ہےبھتہ نہ دینے کی صورت میں اس شخص کو جیل بھجوا دیا جاتا ہے،جو بچے اور بچیاں کام کیلئے ہائر کئے جاتے ہیں انکی نازیبا ویڈیوز بنا کر لیپ ٹاپ یا میموری کارڈ میں محفوظ کر لی جاتی ہیں اور پھر اے آئی کی مدد سے ان ملزمان کے فوٹو سے ملتا جلتا چہرہ بنا کر اس وہڈیو کا حصہ بنا دیا جاتا ہےاور پھر یہ ویڈیوز دکھا کر اس شخص کو بلیک میل کیا جاتا ہے اور بھتہ طلب کیا جاتا ہے، ملزمان کے فون نمبرز سے آئی ڈی چوری کرکے جعلی واٹس ایپ اکاؤنٹ بنا کر جعلی چیٹ بنا کر ملزمان کو پھنسایا جاتا ہے،جس کی تازہ ترین مثال قاسم ولد اجاز سکنہ دومیل ہے جس کے نمبر کو ہیک کرکے مقدمہ واپس نہ لینے کی صورت میں قتل کی دھمکی کا جعلی پیغام بھیجا گیا جسکا کا اسکو پتہ بھی نہیں تھا، محمدارسلان، محمد زبیر اور مختیار احمدکا مزید کہنا تھا کہ اعجاز ولد نواب ،جواد ولد اعجازاور فیاض ولد اعجاز کے پاس پنڈی سرال اور تکبیر کالونی اٹک میں کروڑوں کی جائیداد موجود ہےجبکہ کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیاں اس کے علاوہ ہیں،انہوں نے نیب اور ایف بی آر سے مطالبہ کیا کہ انکے آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری کرائی جائے کہ اتنا پیسہ انکے پاس کیسے آیاہے؟انکی ملک سے باہر وطن دشمن ایجنسیوں سےروابط کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتاکیونکہ صرف بھتہ خوری سے اتنے زیادہ اثاثے نہیں بناجا سکتے،انکے اثاثے ضبط کئے جائیں، انہوں نے وزیر اعظم ، وفاقی وزیر داخلہ، وزیر اعلیٰ پنجاب، آئی جی پنجاب ،آر پی او راولپنڈی، اور ڈی پی او ضلع اٹک سے اپیل کی کہ اس بھتہ خورگروپ کی مکار یوں سے نجات دلائی جائے اور انکے مظالم سے تحفظ فراہم کیا جائے اور انکے خلاف سخت ترین کاروائی کی جائے تاکہ وہ آئندہ کسی بے گناہ شخص کو بلیک میل نہ کر سکیں۔

مزید پڑھیں: اکادمی ادبیات کیمبل پور اٹک کے زیر اہتمام مادری زبانوں کے عالمی دن کی مناسبت سے رنگا رنگ تقریب اور مشاعرہ

مزید خبریں