اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ تہلگام حملے مقامی لوگ ہی کر سکتے ہیں جن کو وہاں کے راستوں سے واقفیت ہے۔ پاکستان نے بھارت میں ہونے والے حملوں کی ہمیشہ ہی نیوٹرل تحقیقات کی آفر کی ہے۔
سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نےنجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں ہونے والی دہشتگردی پر پاکستان ہمیشہ ہی نیوٹرل تحقیقات کی آفر کرتا رہا ہے اور اب بھی کر رہا ہے۔ کیونکہ پاکستان ان معاملات میں ملوث نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ تہلگام جیسے حملے مقامی لوگ ہی کر سکتے ہیں جن کو جنگلوں کا راستہ معلوم ہو۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی فضائی حدودکی بندش سے بھارتی ائیرلائنز کو شدید مالی نقصانات کا سامنا
حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کو سعودی سربراہ محمد بن سلمان سمیت دیگر ممالک کے سربراہان سے بات کرنی چاہیے تھی۔ بلاول بھٹو پھر بھی بین الاقوامی میڈیا پر زیر بحث ہوتے ہیں جبکہ شہباز شریف کو کسی بین الاقوامی میڈیا پر لفٹ نہیں کرائی جاتی۔ اس لیے شہباز شریف کی بات کرنے کا فائدہ بھی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے بغیر ہونے والی کانفرنس کابینہ اجلاس ہی ہو گا اسے آپ آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) تو نہیں کہہ سکتے۔
فواد چودھری نے کہا کہ پی ٹی آئی میں عمران خان کے علاوہ کسی اور کی خاص حیثیت نہیں ہے۔ ہر ایک کی اہمیت کو تسلیم کر کے آگے بڑھیں گے تو ہی اتحاد بن سکے گا۔