هفته,  19 اپریل 2025ء
لیڈرز اِن اسلام آباد بزنس سمٹ 2025 کا آغاز — ترقی، ٹیکنالوجی، ماحولیاتی تبدیلی اور عدالتی اصلاحات پر توجہ

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) وفاقی دارالحکومت میں پاکستان کے سب سے بڑے کارپوریٹ ایونٹ “لیڈرز اِن اسلام آباد بزنس سمٹ 2025” کا باقاعدہ آغاز ہو گیا۔ دو روزہ سمٹ میں ملکی ترقی، آئی ٹی، موسمیاتی تبدیلی، عدالتی اصلاحات، نجکاری اور پالیسی سازی جیسے اہم موضوعات پر سیر حاصل گفتگو کی جا رہی ہے۔

سمٹ کے افتتاحی دن چھ سیشنز منعقد ہوئے جن میں 30 سے زائد ملکی و غیر ملکی ماہرین نے شرکت کی۔ وفاقی وزراء احسن اقبال، شزہ فاطمہ، ڈاکٹر مصدق ملک، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، سپریم کورٹ کی جسٹس عائشہ ملک، سابق وزیر اظفر احسن، اور کے الیکٹرک کی سعدیہ دادا سمیت دیگر اہم شخصیات نے سیشنز سے خطاب کیا۔

اظفر احسن نے غیر ملکی سرمایہ کاری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چین، سعودی عرب، قطر، عمان اور یو اے ای کے ساتھ کاروباری تعلقات کو مزید فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے۔ شزہ فاطمہ نے کہا کہ پاکستان کو ڈیجیٹل ترقی کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہوگا تاکہ ہم مصنوعی ذہانت کے نئے دور میں پیچھے نہ رہ جائیں۔

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبے میں امن و امان کے چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر صورتحال بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

نجکاری سے متعلق گفتگو میں محمد علی نے کہا کہ حکومت کو کاروبار سے نکل کر پالیسی ساز کا کردار ادا کرنا چاہیے، کیونکہ حکومتی کاروبار معیشت کے لیے نقصان دہ ہے۔

مزید پڑھیں: حج تیاریاں ، عمرے ویزے پر سعودی عرب میں موجود غیر ملکیوں کو واپس جانے کی ہدایت

جسٹس عائشہ ملک نے زور دیا کہ عدالتی نظام میں ثالثی اور متبادل تنازعات کے حل کے طریقہ کار کو فروغ دیا جائے اور اداروں میں مؤثر شکایات سیلز قائم کی جائیں۔

ماحولیاتی تبدیلی پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ ہمیں قدرتی ماحول کو دوبارہ اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ ہم اپنا بچپن، خوشیاں اور رنگ واپس لا سکیں۔

پانی اور توانائی کی بچت پر گفتگو کرتے ہوئے سعدیہ دادا نے کہا کہ جب تک عوام کو ان کی اہمیت کا شعور نہیں دیا جائے گا، پائیدار ترقی ممکن نہیں۔

سمٹ میں شہریوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی، اور یہ ایونٹ آج دوسرے روز بھی جاری رہے گا، جہاں مختلف موضوعات پر مزید اہم گفتگو متوقع ہے۔

مزید خبریں