منگل,  15 اپریل 2025ء
جنگلات اراضی کیس، سپریم کورٹ نے زیرقبضہ اور واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات طلب کر لیں

اسلام آبادد(روشن پاکستان نیوز) سپریم کورٹ نے جنگلات اراضی کیس میں زیرقبضہ اور واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات طلب کر لیں۔

سپریم کورٹ میں جنگلات اراضی کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے کی۔ عدالت نے تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب کر لیں۔ جبکہ زیر قبضہ اور واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات جمع کروانے کا بھی حکم دیا۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا کہ ایک مسئلہ اسلام آباد کی حدود کا بھی تھا اس کا کیا ہوا؟ ساری دنیا میں جنگلات بڑھائے جا رہے ہیں اور پاکستان میں کم ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں رپورٹ نہیں حقیقت دیکھنا ہے۔ اور زیارت میں منفی 17 درجہ میں لوگ درخت نہیں کاٹیں تو کیا کریں۔ کیا حکومت سرد علاقوں میں کوئی متبادل انرجی سورس دی رہی ہے ؟

سرکاری وکیل نے کہا کہ اسلام آباد کی حدود کا مسئلہ حل ہو چکا ہے۔ اور زیارت میں ایل پی جی فراہم کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایک لاکھ 60 ہزار ہنرمند پاکستانی بیلا روس بھیجنے پر اتفاق ہوا، اسحاق ڈار

جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ پہاڑی علاقوں پر بسنے والے غریب لوگوں کو کیا سبسڈی دی جا رہی ہے؟ عوام کو بہتر سہولیات دینا حکومتوں کا کام ہے۔ 2018 سے آج تک مقدمے میں رپورٹس ہی آ رہی ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سندھ میں سندر اراضی سمندر کھا رہا ہے۔ اور درخت لگوانا سپریم کورٹ کا کام نہیں۔

سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

مزید خبریں