منگل,  15 اپریل 2025ء
خودکشی کرنے والے جوان کی دل دکھا دینے والی وصیت: “مجھے بغیر جنازے، کفن کے دفنا دیا جائے”

راولپنڈی(روشن پاکستان نیوز) مہنگائی، بیروزگاری اور معاشی ناانصافیوں نے معاشرے کے مختلف طبقات کو اس قدر مایوس کر دیا ہے کہ اب تو پراپرٹی کے شعبے سے وابستہ افراد بھی خودکشی پر مجبور ہو رہے ہیں۔ ایسا ہی ایک المناک واقعہ کہوٹہ میں پیش آیا جہاں ایک نوجوان نے زندگی کے تلخ حقائق سے تنگ آ کر خودکشی کر لی اور اپنی وصیت میں لکھا کہ اسے بغیر جنازے اور کفن کے دفنا دیا جائے۔

نامور علاقے “نیا محلہ” کے رہائشی عمیر بن ذوالفقار نے اپنی زندگی کے آخری لمحات میں ایک انتہائی دردناک پیغام چھوڑا، جس میں لکھا تھا: “زندگی میں کسی نے میری مدد نہیں کی، مرنے کے بعد بھی کوئی احسان نہ کرے۔” ان کے خاندان اور دوستوں کا کہنا ہے کہ عمیر پراپرٹی کے کاروبار سے منسلک تھے اور گزشتہ کئی ماہ سے معاشی مشکلات کا شکار تھے۔

خاندانی ذرائع کے مطابق، عمیر کئی ماہ سے روزگار کی تلاش میں سرگرداں تھے، لیکن مہنگائی اور کاروباری کساد بازاری نے انہیں مکمل طور پر ٹوٹ کر رہنے پر مجبور کر دیا۔ انہوں نے اپنی وصیت میں لکھا کہ وہ اپنی موت پر کسی قسم کی رسمیں نہیں چاہتے، نہ جنازہ، نہ کفن، نہ ہی کوئی اجتماع۔ ان کا کہنا تھا کہ جس معاشرے نے ان کی زندگی میں مدد نہیں کی، وہ مرنے کے بعد بھی ان پر کوئی فضول خرچی نہ کرے۔

مزید پڑھیں: خودکشی کی کوشش کے بعد اسپتال لیڈی گارڈکے ساتھ مبینہ زیادتی کا مقدمہ درج

یہ واقعہ معاشرے میں بڑھتی ہوئی مایوسی، معاشی بدحالی اور ذہنی دباؤ کی طرف ایک اور سنگین اشارہ ہے۔ ماہرین نفسیات اور سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر معاشی اصلاحات کے ساتھ ساتھ ذہنی صحت کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں، ورنہ ایسے المناک واقعات بڑھتے رہیں گے۔

مزید خبریں