منگل,  23  ستمبر 2025ء
افغانستان کا مستقبل طے کرنے کیلئے دوحہ کانفرنس ،طالبان نے شرکت سے معذرت کر لی

دوحہ(روشن پاکستان نیوز)طالبان کی حکومت نے اقوام متحدہ کی میزبانی میں بلائی گئی کانفرنس میں شرکت سے انکار کیا ہے، تاہم طالبان کی غیر حاضری میں اقوام متحدہ سمیت 25 کے قریب ملکوں نے شرکت کی ہے اور اقوام متحدہ نے افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی طرف سے یہ کانفرنس دوحہ میں بلائی گئی تھی۔ اقوام متحدہ نے طالبان کو بھی شرکت کی دعوت دی مگر طالبان کی طرف سے افغانستان کے اکیلے نمائندے کے طور پر شریک ہونے کے مطالبے کو اقوام متحدہ کی طرف سے قبول کرنے سے انکار کر دیا گیا کہ اس کا مطلب تو طالبان کی حکومت کو ایک جائز حکومت تسلیم کرلینا ہو گا۔

طالبان کے زیر انتظام کام کرنے والے افغان دفتر خارجہ نے اس دوحہ کانفرنس سے پہلے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا تھاکہ بین الاقوامی برادری کے رویہ یکطرفہ طور پر عائد کیے جانے والے الزامات اور دبا کے ساتھ ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے طالبان کی طرف سے واحد نمائندہ بن کر دوحہ کانفرنس میں آنے سے انکار اسی لیے کیا کہ اس طرح طالبان ہی افغانستان کی جائز حکومت مان لینے کا تاثر بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ اب اس کانفرنس کے بعد اقوام متحدہ ، اقوام متحدہ کے لیے ایک نمائدہ مقرر کرے گا جو زیادہ مثر انداز سے طالبان کے ساتھ رابطہ کاری کر سکے گا، تاہم بعد از کانفرنس ہونے والی اس پیش رفت پر طالبان نے اپنا ردعمل دینے سے گریز کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ڈائریکٹر برائے ترقیاتی پروگرام نے کانفرنس میں طالبان کی عدم شرکت کو افسوسناک کہا ہے تاہم انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ ‘وہ مستقبل میں شمولیت کے مواقع ملنے پر شریک ہوں گے۔’ خیال رہے ڈائریکٹر کنی وگناراجہ ان دنوں افغانستان کے دورے پر ہیں۔

مزید خبریں