هفته,  23 نومبر 2024ء
حالیہ الیکشن2018کافیز2تھا،سراج الحق

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز )امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ 2024کا الیکشن2018 کا فیزٹو تھا، جو حکومت بنی چل نہیں سکے گی۔ سیاست پر مفاد پرستوں اور وڈیروں کا قبضہ ہے، سیاست ٹھیک نہ ہوئی تو ریاست بھی ٹھیک نہیں ہوسکتی۔ انتخابات میں قومی خزانے کا 50ارب ضائع کیا گیا، نتائج میں تبدیلی اور دھاندلی سے مزید انتشار پھیلے گا، قوم کے آئندہ پانچ سال بھی ضائع کردیے گئے، معاشی اور سیاسی استحکام کی امیدیں بکھر گئیں، جماعت اسلامی کا مینڈیٹ چوری ہوا، دھاندلی پر خاموش نہیں رہیں گے،اسے بے نقاب کرنے کے لیے تمام آئینی و جمہوری راستے اختیار کریں گے۔

منصور ہ میں جائزہ اجلاس، مختلف ٹی وی انٹرویوزمیں گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی 23فروری کو پشاور سے دھاندلی کے خلاف باقاعدہ احتجاجی مہم کا آغاز کرے گی، 25فروری کو اسلام آباد میں جمہوریت بچاؤ کانفرنس ہوگی، الیکشن کمشنر استعفیٰ دیں، الیکشن پراسس کا مکمل آڈٹ اور تحقیقات کے لیے اعلیٰ عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے، عوام کے حقوق کی جدوجہد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ نائب امیر لیاقت بلوچ اور ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف بھی اس موقع پر موجود تھے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ موجودہ سیاسی و معاشی استحکام کے درمیان عوام پر مسلسل مہنگائی کے کوڑے برسائے جارہے ہیں، گزشتہ 6 ماہ کے دوران گیس کی قیمتوں میں دو دفعہ اضافہ ہوا، بجلی اور پٹرول کی قیمتیں بھی مسلسل بڑھائی جارہی ہیں، قومی خزانہ خالی ہے اور آئی ایم ایف کی عوام دشمن پالیسیوں پر آنکھیں بند کرکے عملدرآمد ہورہا ہے، نگران حکومت اپنے مینڈیٹ سے ہٹ کر فیصلے کررہی ہے۔نگران حکومت اور الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کی ذمہ داری پوری کرنے میں 100 فیصد ناکام ہوگئے۔

ملک میں جاری بحرانوں کے بیچ مظلوم فلسطینیوں اور کشمیریوں کو بھلا دیا گیا، صرف جماعت اسلامی ہی ان کے لیے آواز بلند کررہی ہے۔امیر جماعت نے کہا کہ انتخابات کے نتیجہ میں دنیا بھر کی جمہوریتوں میں استحکام، پاکستان میں مزید انتشار پیدا ہوجاتا ہے، اداروں کی مداخلت ختم ہوئی نہ ہی تاریخ سے سبق سیکھا گیا، حکمران پارٹیوں نے ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کو کندھے فراہم کیے، سیاسی پارٹیاں ملک و قوم کی بجائے ذاتی مفادات کی طرف دیکھتی ہیں، فیڈر کے حصول کی کوششیں جاری رہیں تو جمہوریت کبھی مضبوط نہیں ہوگی۔

سراج الحق نے کہا کہ انتخابات کے بعد ملک کی جگ ہنسائی ہوئی، یہ درست ہے کہ بیرونی دنیا کو پاکستان کے اندورنی معاملات میں مداخلت کا حق نہیں تاہم آزاد ادارے ہمیشہ ہرجگہ انتخابات پر رائے کا اظہار کرتے ہیں، 8فروری کو ہونے والے الیکشن پر آزاد میڈیا اور اداروں نے تحفظات کا اظہار کیا، انتخابات کے روز موبائل فونز اور انٹرنیٹ کی بندش نے پورے عمل کو مشکوک کردیا۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے مینڈیٹ کا احترام اور آئین و قانون کی بالادستی قائم کرنا ہوگی۔ جماعت اسلامی کا موقف ہے کہ اسلامی نظام کے بغیر پاکستان کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، قوم نے جماعت اسلامی کو ماضی کے مقابلے میں دوگنازیادہ ووٹ دیے، عوام کو منظم کرکے اسلامی فلاحی پاکستان کی تشکیل کے لیے کاوشیں جاری رکھیں گے۔

مزید خبریں