منگل,  25 مارچ 2025ء
حکومت اور بیوروکریسی کے درمیان شفافیت کی کمی نے معیشت کو متاثر کیا؟
ڈی آئی خان میں کسٹم حکام کی غفلت اور نااہلی پر سوالات اٹھنے لگے، قومی خزانے کو بھاری نقصان

ڈی آئی خان (روشن پاکستان نیوز) – پاکستان میں کسٹم حکام کی غفلت اور نااہلی نے نہ صرف عوام کو پریشانی میں مبتلا کیا بلکہ قومی خزانے کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ ڈی آئی خان کے کسٹم گودام کی حالت پرایک رپورٹ نے حکام کی ناکامیوں کو اجاگر کیا ہے، جہاں کھلے آسمان کے نیچے رکھی گئی اشیاء، جیسے خشک دودھ، چینی اور دیگر کھانے پینے کی چیزیں بارش کے باعث خراب ہو گئیں۔

رپورٹ میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح حکام کی لاپرواہی کی وجہ سے ضروری اشیاء ضائع ہو گئی ہیں، جو نہ صرف تاجر طبقے بلکہ عوام کی زندگیوں پر منفی اثرات ڈال رہی ہیں۔ رمضان کے مقدس مہینے میں ان اشیاء کے خراب ہونے سے عوام کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے، اور حکام کی عدم توجہی نے ان کی ضروریات کو پورا کرنے میں مشکلات پیدا کیں۔

رپورٹ میں کسٹم کے افسران اور سیاستدانوں کی بدعنوانی پر بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ حکام نے ذاتی مفادات کو ترجیح دی، جس کی وجہ سے عوام کی ضروری اشیاء غائب ہو گئیں۔ اس کے علاوہ، رپورٹ نے پاکستان میں بدعنوانی کے مضبوط نظام کا بھی پردہ فاش کیا ہے، جو حکام کی غفلت اور کرپشن کی وجہ سے دن بدن بڑھ رہا ہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد کچہری سے نائن سی کی ملزمہ فرار، پولیس کی نااہلی بے نقاب

حالات کا یہ منظر دکھاتے ہیں کہ کس طرح قدرتی آفات، جیسے بارش، اور حکام کی غفلت نے عوام کے لئے مشکلات پیدا کر دیں۔ اگر حکام وقت پر اقدامات کرتے تو یہ صورت حال مختلف ہو سکتی تھی۔ رپورٹ میں آئی ایم ایف کے مطالبات کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہحکومت اور بیوروکریسی کے درمیان شفافیت کی کمی نے معیشت کو مزید متاثر کیا ہے۔

یہ رپورٹ پاکستان میں بدعنوانی اور حکام کی ناکامیوں کو اجاگر کرتی ہے اور عوام کی زندگیوں میں مشکلات کے اسباب پر روشنی ڈالتی ہے۔ اگر حکام کی کارکردگی کا جائزہ نہ لیا گیا اور انہیں جوابدہ نہ ٹھہرایا گیا تو یہ صورتحال مزید پیچیدہ ہو سکتی ہے۔ پاکستان میں اس سلسلے کو روکنے کے لیے ضروری ہے کہ حکام کی کارکردگی کا تجزیہ کیا جائے اور عوام کے مفادات کو ترجیح دی جائے تاکہ ملک کی فلاح و بہبود کے لیے بہترین نتائج حاصل کیے جا سکیں۔

مزید خبریں