جمعه,  21 مارچ 2025ء
شہریوں کو مارنے کے حوالے سے خود ساختہ فوجی کی ویڈیو ، حقیقت کیا ہے ؟

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) شہریوں کو مارنے کے حوالے سے خود ساختہ فوجی کی ویڈیو کی حقیقت کیا ہے؟۔

16 مارچ کو سوشل میڈیا پر ایک خود ساختہ فوجی اہلکار کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے ، جس میں اس نے دعویٰ کیا ہے کہ میں نے اپنے افسران کے کہنے پر 12 شہریوں کو قتل کیا۔ شہریوں کیخلاف مظالم دیکھنے کے بعد میں نے فوج سے استعفیٰ دیا۔

اس ویڈیو کو پشتون تحفظ موومنٹ اور بلوچستان کے علیحدگی پسند سوشل میڈیا ایکٹوسٹس ایس ایم ایز نے بڑے پیمانے پر پھیلایا اور الزام لگایا کہ فوجی کارروائیوں کا پردہ فاش کرنے پر اس فوجی اہلکار کو ایجنسیوں نے قتل کیا۔

17 مارچ  2025 کو ایس ایم ایز نے انکشاف کیا کہ اصل ویڈیو سب سے پہلے ٹک ٹاک پر ‘پاراچنار نیوز’ کے ہینڈل سے اپ لوڈ کی گئی تھی۔

یہ دعویٰ غلط ہے کہ یہ شخص فوجی ہے ،فرانزک تجزیے اورتحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ویڈیو AI-generated تھی، اور ویڈیو میں دکھایا گیا شخص حقیقی شخص نہیں تھا۔ یہ فیکٹ چیک رپورٹ ویڈیو کا تفصیلی فارنزک تجزیہ فراہم کرتی ہے، جس سے مواد کی من گھڑت نوعیت کا انکشاف ہوتا ہے، ویڈیو وائرل ہونے کے بعد، متعدد سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے جھوٹا دعویٰ کیا کہ فوٹیج میں موجود شخص کو مبینہ طور پر اس کے اعتراف جرم کا بدلہ لینے کے طور پر قتل کیا گیا۔

یہ بیانیہ ریاست مخالف پروپیگنڈا نیٹ ورکس سے جڑے اکاؤنٹس کی طرف سے جارحانہ طور پر پھیلایا گیا، جس کا مقصد ریاستی اداروں کے بارے میں بداعتمادی اور ناراضگی کو بڑھانا تھا۔ یہ من گھڑت دعویٰ، جو کسی مستند ثبوت سے عاری تھا، مزید کشیدگی کا سبب بنا اور ریاست مخالف جذبات کو بڑھاوا دیا، خاص طور پر نشانہ بنائی گئی لسانی اور علاقائی کمیونٹیوں میں۔ یہ جان بوجھ کر پھیلایا جانے والا جھوٹا پروپیگنڈہ مصنوعی ذہانت سے پیدا شدہ مواد کے استعمال کی حکمت عملی کو اجاگر کرتا ہے، جو عوامی رائے کو متاثر کرنے اور بدامنی کو بڑھاوا دینے کے لیے کیا جاتا ہے۔

 مزید پڑھیں:پاکستانی پروفیسر نے 152 بار خون کا عطیہ دے کر ورلڈ ریکارڈ بنا ڈالا، انسانیت کی خدمت کی بے مثال مثال

من گھڑت دعوے کا ایک اور واضح ثبوت زخمی پولیس کانسٹیبل کی غلط استعمال شدہ تصویر ہے۔ جب اُسے اسپتال لے جایا گیا، اُس وقت اس کی تصویر لی گئی۔ تاہم، پراپیگنڈے کے مقاصد کے لیے اس تصویر کو اس طرح کاٹ کر اہم شناختی تفصیلات کو ہٹا دیا گیا ہے۔ خاص طور پر، اصل تصویر میں، اس کے سر کے دائیں اوپر کی طرف ایک پولیس کی ٹوپی نظر آتی ہے، جو واضح طور پر یہ ظاہر کرتی ہے کہ وہ پولیس والا ہے، فوجی نہیں۔ اس کی موت کو جعلی طور پر تیار کرنے اور اُسے فوج سے جوڑنے کے لیے، جان بوجھ کر اس کی ٹوپی کو کاٹ دیا گیا ہے، جس سے تصویر کے اصل سیاق و سباق کو مسخ کیا گیا ہے۔

مزید خبریں