جمعه,  21 مارچ 2025ء
پاکستانی پروفیسر نے 152 بار خون کا عطیہ دے کر ورلڈ ریکارڈ بنا ڈالا، انسانیت کی خدمت کی بے مثال مثال

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان کے معروف پروفیسر صبیح احمد نے ایک غیر معمولی کارنامہ انجام دیتے ہوئے 152 بار خون کا عطیہ دے کر دنیا کا سب سے بڑا ریکارڈ قائم کیا ہے، جس پر دنیا بھر میں انہیں سراہا جا رہا ہے۔ ان کی اس کامیابی نے نہ صرف ملک کا نام روشن کیا بلکہ انسانیت کی خدمت کی ایک بے مثال مثال قائم کی۔

پروفیسر صبیح احمد کی اس کامیابی کو نہ صرف ان کے شاگردوں نے سراہا، بلکہ ان کے دوست اور احباب بھی ان کی خدمتِ انسانیت کی تعریف کر رہے ہیں۔ ذاکراللہ نادان، جو پروفیسر صبیح احمد کے شاگرد رہے ہیں، نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ میں ان کا باقاعدہ شاگرد رہا ہوں۔ سر کا خون کا عطیہ دینے کا جذبہ بے مثال ہے، اور میں ان کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے خود بھی بلڈ ڈونیٹ کر رہا ہوں۔ ان کی بیوی بھی اسی طرح خون دیتی ہیں، اور ان کا جذبہ واقعی لاجواب ہے۔”

ابوبکر نے بھی اس موقع پر پروفیسر صبیح احمد کی انسانیت کے لیے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا، “ہمیں پروفیسر صبیح احمد صاحب کے ساتھ ایف ایس سی کے دوران اردو کی کلاس میں پڑھنے کا موقع ملا۔ وہ نہ صرف بہترین استاد ہیں بلکہ ایک انسان دوست شخصیت بھی ہیں۔ سر ہمیشہ کہتے تھے کہ ‘کسی ایک انسان کی جان بچانا پوری انسانیت کی جان بچانے کے مترادف ہے۔’ اللہ تعالیٰ ان کو صحت مند رکھے اور لمبی عمر دے۔”

پروفیسر صبیح احمد کی یہ کامیابی انسانیت کی خدمت کا ایک بے مثال نمونہ ہے، جو کہ نہ صرف ان کی ذاتی زندگی کا حصہ ہے بلکہ اس سے دوسروں کو بھی خون دینے کی ترغیب مل رہی ہے۔ ان کے اس جذبے کو دیکھتے ہوئے، بہت سے لوگ ان کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: پشاور: مفتی منیر شاکر پر حملے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی

پاکستان میں خون کے عطیات دینے کا عمل ہمیشہ ایک معیاری عمل رہا ہے، اور پروفیسر صبیح احمد کی اس کامیابی نے اس روایت کو مزید مستحکم کیا ہے۔ ان کی اس کامیابی کو سراہتے ہوئے، دنیا بھر میں ان کی خدمات کو عزت دی جا رہی ہے، اور ان کی کہانی انسانیت کے لیے ایک روشن مثال بن چکی ہے۔

پروفیسر صبیح احمد کا یہ عمل نہ صرف پاکستان میں بلکہ عالمی سطح پر ایک مثال بن چکا ہے، جو انسانیت کی خدمت میں سب کو متحد کرتا ہے۔

مزید خبریں