وفاق اور صوبوں کو اپنی ترقیاتی حکمت عملیوں کو ہم آہنگ کرنا ہوگا،احسن اقبال

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) سندھ میں کامیاب مشاورتی ورکشاپ کے بعد خیبر پختونخوا میں بھی اُڑان پاکستان مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد  ہواجس میں وفاقی و صوبائی اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی تاکہ مختلف معاشی شعبہ جات، ترقیاتی چیلنجز اور عمل درآمد کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہونے کے لیے ٹیکنالوجی، جدت اور انسانی وسائل میں سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔ انہوں نے نوجوانوں اور خواتین کے کردار کو معیشت کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں خواتین کی افرادی قوت میں شرکت صرف 23 فیصد ہے جبکہ عالمی سطح پر یہ شرح 50 فیصد سے زیادہ ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اگر ہم اپنی خواتین اور نوجوانوں کو تعلیم، ہنر اور مواقع فراہم کریں تو پاکستان ترقی کی دوڑ میں شامل ہو سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد کئی اہم ترقیاتی شعبے صوبوں کے دائرہ اختیار میں آ چکے ہیں، اس لیے وفاق اور صوبوں کو اپنی ترقیاتی حکمت عملیوں کو ہم آہنگ کرنا ہوگا تاکہ ملک میں یکساں اور مؤثر ترقی ممکن ہو سکے۔

انہوں نے پاکستان میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی آبادی کی شرح نمو 2.4 فیصد سے بڑھ کر 2.55 فیصد ہو چکی ہے اور اگر یہی رفتار جاری رہی تو 2047 تک پاکستان کی آبادی 40 کروڑ تک پہنچ جائے گی، جو پانی، خوراک اور بنیادی سہولیات پر سنگین دباؤ ڈالے گی۔ انہوں نے صحت عامہ کے مسائل پر بات کرتے ہوئے ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے قومی پروگرام اور ذیابیطس و غذائی قلت کے خلاف اقدامات کا اعلان کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں 40 فیصد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، جس کا براہ راست اثر ان کی ذہنی اور جسمانی نشوونما پر پڑتا ہے۔

خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے، پروفیسر احسن اقبال نے یقین دلایا کہ وفاقی حکومت اور صوبائی انتظامیہ مشترکہ طور پر امن و امان کے قیام کے لیے کوشاں ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور سے ہونے والی بات چیت کے بعد ایک مشترکہ فنڈنگ میکنزم پر اتفاق ہوا ہے تاکہ قبائلی اضلاع میں تعلیم، صحت اور انفراسٹرکچر کے ترقیاتی منصوبے تیزی سے مکمل کیے جا سکیں۔ انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ اُڑان پاکستان کے تحت قابلِ عمل ترقیاتی منصوبے تشکیل دیے جائیں تاکہ پاکستان ایک مضبوط، مستحکم اور اقتصادی لحاظ سے خود کفیل ملک بن سکے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے اپنے خطاب میں وفاقی وزیر احسن اقبال، وزیر برائے امورِ کشمیر و گلگت بلتستان امیر مقام اور دیگر وفاقی و صوبائی نمائندوں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اُڑان پاکستان ورکشاپ میں خیبر پختونخوا کے اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور یہاں کی معیشت میں بے پناہ امکانات موجود ہیں، مگر بدقسمتی سے ہم ماضی میں ان مواقع سے مکمل فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا نے بغیر کسی نئے ٹیکس کے اپنی ریونیو کلیکشن میں 50 فیصد اضافہ کیا ہے، جبکہ صوبے نے اپنے آئی ایم ایف اہداف بھی پورے کر لیے ہیں اور مزید معاشی کامیابیاں جلد حاصل کر لی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں ٹرانزٹ ٹریڈ کے بے شمار مواقع موجود ہیں اور صوبہ برآمدات کے فروغ اور اقتصادی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

سیکیورٹی کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ ایک قومی مسئلہ ہے اور اس کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے اور بجلی کی ترسیل کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کان کنی کے شعبے میں ہونے والی پیشرفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں غیر قانونی کان کنی کی جاتی تھی، جسے ان کی حکومت نے بند کر دیا ہے اور اب معدنی وسائل کے شعبے میں نئی سرمایہ کاری لائی جا رہی ہے۔

انہوں نے نوجوانوں اور خواتین کے لیے خود روزگاری کے مواقع فراہم کرنے کا عزم دہراتے ہوئے کہا کہ حکومت بلا سود قرضے فراہم کر رہی ہے تاکہ نوجوان اور خواتین مالی طور پر خود مختار بن سکیں۔

مزید پڑھیں: سندھ: سرکاری ملازمین کو ایڈوانس تنخواہیں جاری کرنے کا فیصلہ

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے وفاقی حکومت کی جانب سے اُڑان پاکستان کے آغاز کو سراہا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ صرف ایک پالیسی تک محدود نہیں رہے گی بلکہ اس پر عملی اقدامات بھی کیے جائیں گے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت اُڑان پاکستان کی کامیابی میں سب سے آگے رہے گی اور تمام صوبوں سے بڑھ کر اس پروگرام کو عملی جامہ پہنائے گی۔

انہوں نے اپنی حکومت کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمارا پہلا سال اور اس دوران حاصل کی گئی کامیابیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ ہم عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں اور اسی جوش و جذبے کے ساتھ اُڑان پاکستان کے منصوبوں کو بھی حقیقت میں بدلیں گے۔

اُڑان پاکستان کنسلٹیٹو ورکشاپ خیبر پختونخوا میں ترقی، اقتصادی استحکام اور قومی یکجہتی کے عزم کی ایک نئی علامت بن کر ابھری۔ یہ ورکشاپ پاکستان کے ترقیاتی روڈ میپ کو مزید مضبوط بنانے کے لیے وفاقی اور صوبائی حکمت عملیوں کو ہم آہنگ کرنے کا ایک اہم قدم ثابت ہوئی۔

ورکشاپ کے اختتام پر وفاقی اور صوبائی قیادت نے پالیسی کے تسلسل، اقتصادی استحکام اور قومی ترقی کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا، تاکہ پاکستان 2047 تک ایک خوشحال اور مضبوط معیشت کے طور پر ابھر سکے۔

واضح رہے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی قیادت میں شروع کیے گئے اس اقدام کا مقصد صوبائی ترقیاتی حکمتِ عملیوں کو قومی ویژن سے ہم آہنگ کرنا ہے تاکہ ٹیکنالوجی، سماجی مساوات اور معیشت کو ایک مربوط سمت میں گامزن کیا جا سکے۔

مزید خبریں