اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) – نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے پیر کے روز اپنے چاندی کی سالگرہ کی تقریب کے دوران پاکستان کا پہلا “ڈی میٹریلائزڈ ڈیجیٹل شناختی کارڈ” متعارف کرایا۔ یہ اقدام ملکی شناختی نظام میں ایک انقلابی سنگ میل ثابت ہو گا۔
اس تقریب میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے ایک یادگاری سکّہ، پاکستان پوسٹ کی طرف سے خصوصی ٹکٹ، اور نادرا کی 25 سالہ تاریخ پر مشتمل ایک کتاب کی رونمائی کی گئی۔ نادرا کے ہیڈکوارٹرز میں منعقدہ اس تقریب کے مہمانِ خصوصی نادرا کے بانی چیئرمین میجر جنرل (ر) زاہد احسان تھے، جبکہ دیگر اہم شخصیات میں نادرا کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) آصف منیر، خصوصی سیکرٹری داخلہ، پاکستان بیورو آف اسٹٹسٹکس کے چیف اسٹیٹیسٹیشن، امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کے ڈائریکٹر جنرل، سابق چیئرمینز اور بورڈ ممبران شامل تھے۔
وفاقی وزیر داخلہ اور انسداد منشیات کنٹرول محسن نقوی نے اپنے تحریری پیغام میں پاکستان کے پہلے ڈی میٹریلائزڈ ڈیجیٹل شناختی کارڈ کے آغاز کو ڈیجیٹل شناخت کے عہد میں ایک اہم قدم قرار دیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اس خصوصیت کو پاک آئی ڈی موبائل ایپ میں ضم کرنے کے بعد شہری اپنے شناختی کارڈز کو اپنے اسمارٹ فونز پر محفوظ کر سکیں گے۔
اس کے علاوہ، ایک ڈیجیٹل تصدیقی نظام بھی متعارف کرایا جائے گا جو مختلف خدمات کے لیے محفوظ اور فوری تصدیق فراہم کرے گا۔ اس منصوبے کا پائلٹ مرحلہ 14 اگست 2025 سے شروع ہوگا۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ نادرا ملک کے دور دراز علاقوں اور بیرونِ ملک پاکستانیوں کو شناختی خدمات فراہم کرتا ہے، اور قومی سلامتی کے امور میں بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: نادرا کی ’ب‘ فارم سے متعلق اہم وضاحت آگئی
نادرا کی کامیابیوں پر ایک دستاویزی فلم بھی پیش کی گئی، اور ایک یادگاری کتاب کی رونمائی کی گئی جسے شرکاء نے سراہا۔
اس موقع پر، میجر جنرل (ر) زاہد احسان نے نادرا کے قیام اور ابتدائی سفر پر روشنی ڈالی، اور کہا کہ نادرا نے اپنے وژن کو حقیقت میں بدلنے کے لیے مسلسل ترقی کی ہے اور نئے سنگ میل حاصل کر رہا ہے۔