اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے میڈیا آزادی کے دفاع اور صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کیا ہے۔ پی ایف یو جے کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے پی ای سی اے ترمیمی ایکٹ 2025 سمیت تمام سیاہ قوانین مسترد کیے جاتے ہیں، جو صحافت کی آزادی کو سلب کرنے کے مترادف ہیں۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ جمہوریت پر سوالیہ نشان، عدلیہ اور میڈیا کو کنٹرول کرنے کی کوششیں مسلسل جاری ہیں۔ آزادی صحافت پر قدغنیں لگائی جا رہی ہیں اور چند آزاد میڈیا ہاؤسز بندش کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔
پی ایف یو جے نے یہ بھی بتایا کہ حکومت اشتہارات کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے، جس سے آزادی صحافت پر حملے کی فضا پیدا ہو رہی ہے، جو ہر صورت میں ناقابل قبول ہے۔
پی ایف یو جے نے یہ واضح کیا کہ صحافی تین محاذوں پر لڑ رہے ہیں؛ ریاست، غیر ریاستی عناصر اور میڈیا مالکان کے ساتھ۔ پی ایف یو جے نے پی ای سی اے اور دیگر سیاہ قوانین کو ڈریکونین قوانین قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف احتجاجی حکمت عملی کا اعلان کیا ہے۔
علاوہ ازیں، پی ایف یو جے نے عالمی سطح پر آزادی صحافت کے دفاع کے لیے قانونی جنگ لڑنے کا عزم ظاہر کیا ہے اور میڈیا کے لیے ایک کوڈ آف کنڈکٹ تیار کرنے کے ساتھ اس پر عملدرآمد کے لیے عملی منصوبہ تیار کیا ہے۔
مزید پڑھیں: وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ کی پی ایف یو جے کے نومنتخب عہدیداران کو مبارکباد
پی ایف یو جے کا کہنا ہے کہ وہ صحافیوں کے تحفظ اور حقوق کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائے گی اور آزادی صحافت کی جنگ کو عالمی سطح پر لڑے گی۔