اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں تین روزہ بی ڈی ایم سیشنز کا کامیابی سے انعقاد کیا گیا جس میں ملک بھر سے 500 سے زائد صحافیوں نے بھرپور شرکت کی۔ کراچی، حیدرآباد، سکھر، کوئٹہ، بہاولپور، رحیم یار خان، ملتان، لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، اسلام آباد، ایبٹ آباد اور پشاور کے سینئر صحافیوں نے اس سیشن میں شرکت کی اور اس کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔
بی ڈی ایم سیشنز میں آئینی ترامیم کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی، اس کے علاوہ صحافیوں کے مسائل، خصوصاً پییکا ترمیمی ایکٹ پر بھی وسیع بحث کی گئی۔ سیشنز کا مقصد صحافیوں کے حقوق کی حفاظت اور میڈیا کے حوالے سے درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالنا تھا۔
اجلاس کے آخر میں سخت قراردادیں منظور کی گئیں جن میں پییکا ترمیمی ایکٹ کو ’میڈیا کے لیے مارشل لا‘ قرار دیا گیا۔ یہ قرارداد میڈیا کی آزادی اور صحافیوں کے تحفظ کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔
اس موقع پر یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ صحافیوں کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد اور پورے پاکستان میں ممبرشپ دی جائے گی۔ اس مقصد کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو ممبرشپ دینے کے طریقہ کار اور پیمانے کو وضح کرے گی۔
مزید پڑھیں: آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی، بھارتی صحافیوں کو ویزے جاری
یاد رہے کہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کا الیکشن ہر دو سال بعد ہوتا ہے، جس کے بعد تین روزہ بی ڈی ایم سیشنز کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ پی ایف یو جے کے پاکستان بھر میں 13 یونٹس ہیں، جو ملک میں صحافیوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔
یہ تین روزہ سیشنز صحافیوں کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ثابت ہوئے جہاں انہوں نے اپنے مسائل کو اُجاگر کیا اور ایک مضبوط آواز کے طور پر میڈیا کی آزادی اور صحافیوں کے حقوق کی حمایت کی۔