اتوار,  23 فروری 2025ء
تحریک تحفظ آئین پاکستان کا پییکا ایکٹ مسترد، آئین کی بالادستی کیلئے جدوجہد جاری رکھنے کا عہد

کراچی(میاں خرم شہزاد)تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنماوں نے پیکاایکٹ کومسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اظہار رائے کی قاتل حکومت کے خلاف اب سب کو متحد ہو کر جدوجہد کرنی ہوگی ، تمام سیاسی جماعتوں کو ہمیشہ کے لئے مصلحت پسندی ترک کر کے کفارہ ادا کرنا ہوگا ، کراچی پریس کلب آزادی اظہار رائے اور جمہوریت کا علمبردار ہے پارلیمنٹ کے اندر اور پارلیمنٹ کے باہر ہر فورم پر پیکا ایکٹ کے خلاف صحافی برادری کا بھر پورساتھ دیں گے، جب تک آئین کی بالادستی نہیں ہوگی،ملک نہیں چل سکتا،ملک غلط حکمرانوں کے ہاتھ میں آ کر بحران میں گھرا ہوا ہے،ملک میں آئین کی حکمرانی چاہتے ہیں،ہم کسی کی خوشامد پر یقین نہیں رکھتے ہیں،آئین کی بالادستی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے،تمام ہم خیال جماعتوں سے رابطوں کو تیز کیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنمائوں محمود خان اچکزئی،سلمان اکرم راجہ،سردار لطیف کھوسہ،صاحبزادہ حامدرضا،اسد قیصر،ساجد ترین،اخوندزادہ حسین اوردیگر نے اتوارکوکراچی پریس کلب کی مجلس عاملہ سے ملاقات کے بعدمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔قبل ازیں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنمائوں کی کراچی پریس کلب آمد پر صدر فاضل جمیلی،سیکرٹری سہیل افضل خان،خازن عمران ایوب،جوائنٹ سیکرٹری محمدمنصف اور گورنرننگ باڈی کے رکن منظور شیخ نے استقبال کیا۔میٹ دی پریس سے خطاب میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمودخان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان ایک ترقی پذیر ملک تھا،غلط حکمرانوں کے ہاتھ آگیاہے۔ سب کچھ آئین کے مطابق ہوگا تب ہی پاکستان ترقی کی طرف آسکتا ہے۔دیر سے آئے درست آئے۔ ہم سب ایک پلیٹ فارم پر آگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک آئین کی بالادستی نہیں ہوگی ملک نہیں چل سکتا۔ 20 کروڑ روپے لے کر پارلیمنٹ میں بھیجا جاتا ہے۔آج پاکستان میں جو آدمی اپنا ضمیر بیچ دیتا ہے وہ وفادار ہے۔محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جو سچ بولتا ہے،جھوٹ بولنے سے منع کرتا ہے وہ غدار ہے۔پورا ملک جانتا ہے انتخابات پی ٹی آئی جیت چکی تھی۔اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ملک میں آئین کی حکمرانی چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم کسی کی خوشامد پر یقین نہیں رکھتے۔ اس وقت عوام کنفیوژ ہیں۔ملک کی عوام کوجمہوریت اورحقوق چاہئیں۔انہوں نے کہاکہ اقلیتوں کو حقوق حاصل ہیں، ہم سب کے حقوق یکساں ہیں، ہم سب نے اپنے حقوق کے لیے اکٹھے لڑنا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام کو جمہوریت اورحقوق چاہئیں۔عوام چاہتے ہیں ان کے ووٹ کی عزت ہو۔جمہوریت کے علاوہ پاکستان کا اور کوئی مستقبل نہیں۔سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی نے کہاکہ عمران خان نے خط کے ذریعے اداروں اور قوم کے ضمیر کو جھنجھوڑا ہے۔وہ خط کے ذریعے کوئی ریلیف نہیں مانگ رہے۔بانی اداروں کو کہہ رہے ہیں، آئین کی پاسداری کرو، تمام اداروں نے اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہے۔سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ پارلیمان عوام کی نمائندہ نہیں ہے۔ وفاق کی جانب سے صوبوں کو ان کے حقوق نہیں دیئے جا رہے ہیں۔اس موقع پر رہنما تحریک انصاف سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ 26نومبر کو نہتے مظاہرین پر گولیاں چلائی گئیں۔ وزیراعظم شہباز شریف، وزیرداخلہ،خواجہ آصف،آئی جی پنجاب ذمہ دار ہے۔ یہ فسطائیت کا دور ہے، ملک کو بے آئین سرزمین بنا دیا گیا ہے، پیکا ایکٹ کومسترد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بانی نے بھی اسی لیے چیف جسٹس کو خط لکھا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا عمران کے خط کوآئینی بینچ کو بھیج دیا ہے۔چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہاکہ 26نومبرکی ہمیں سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں دی گئیں. یہ ڈھٹائی کیساتھ جھوٹ بولتے ہیں، پاکستان کے آئین کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے وہی خط چیف جسٹس آف پاکستان کوبھی بھیجا ہے۔رہنما تحریک انصاف اسد قیصر نے کہا کہ ہماری حکومت میں ایک ڈرون حملہ نہیں ہوا تھا اور افغانستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات تھے، خیبرپختونخوا کا مسئلہ امن وامان نہیں غلط فارن پالیسی کی وجہ سے ہے، تحریک انصاف کی حکومت نے افغانستان کے ساتھ تجارت کو فروغ دیا۔ دیگر رہنمائوں نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد ملک میں آئین کی بالادستی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

مزید پڑھیں: کراچی پریس کلب کا پیکا ایکٹ کے خلاف یکم مارچ کو آزادی کنونشن منعقد کرنے کا اعلان

مزید خبریں