اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان کے مختلف علاقوں میں قادیانیوں کی جانب سے قرآن مجید کی ایک متنازع تفسیر کی تقسیم کا سلسلہ جاری ہے، جس پر مذہبی حلقوں میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔ اس تفسیر کو “قرآن مجید کا اردو با محاورہ ترجمہ” کے عنوان سے فروخت کیا جا رہا ہے، جسے الحاج حضرت مزا بشیر الدین محمد احمد منا، خلیفہ ربیع الثانی نے لکھا ہے۔
پاکستانی عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس تفسیر کی تقسیم کے معاملے پر حساسیت اختیار کریں اور اس پیغام کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچائیں تاکہ سادہ لوح مسلمانوں کو اس حوالے سے آگاہ کیا جا سکے۔ مذہبی علماء نے اس تفسیر کو قادیانیت کے پیروکاروں کی سازش قرار دیا ہے، جس کے ذریعے وہ مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایک نکتہ نظر کے مطابق، اس معاملے میں سوشل میڈیا کی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے قادیانیت کے خلاف آگاہی پیدا کرنا اور اس کی سرکوبی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانا ضروری ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اس تفسیر کے حوالے سے پیغامات شیئر کر کے اس کی حقیقت سے پردہ اُٹھایا جا رہا ہے تاکہ عوام میں اس کے اثرات کا مقابلہ کیا جا سکے۔
مذہبی حلقوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس پیغام کو زیادہ سے زیادہ گروپوں اور افراد میں شیئر کیا جائے تاکہ قادیانیت کے اس پھیلاؤ کا سدباب کیا جا سکے اور تحفظ ختم نبوت کو یقینی بنایا جا سکے۔
مزید پڑھیں: قادیانیوں کوغیر شرعی سرگرمیاں کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، نوید عالم
اس خبر کے بعد مختلف دینی جماعتوں اور تنظیموں نے متفقہ طور پر عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس تفسیر کو رد کریں اور اس کے بارے میں مزید آگاہی حاصل کریں تاکہ قادیانیوں کی سازشوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔