کراچی (میاں خرم شہزاد) سابق گورنر سندھ اور قائد میری پہچان پاکستان فورم ڈاکٹر عشرت العباد خان نے دبئی سے گزشتہ شب پاکستان میں موجود مرکزی قیادت سے ٹیلیفونک رابطہ کیا. کراچی کی تیزی سے بدلتی سیاسی و معاشرتی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا. انہوں نے گفتگو میں کہا کہ میں صورتحال کا بہت باریک بینی سے جائزہ لے رہا ہوں اور ریاست کے مقتدر حلقوں و اداروں سے اس بدلتی صورتحال پر مکمل رابطے میں بھی ہوں. ڈاکٹر عشرت العباد خان نے پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے دئیے جانے والے اشتعال انگیز بیانات پر دونوں سیاسی جماعتوں کے سربراہان سے پر امن رہنے اور ایسے بیانات جاری کرنے سے گریز کرنے پر زور دیا کہ جس کے باعث اندورنِ سندھ کے شہری علاقوں بلخصوص کراچی میں خوف و ہراس اور فسادات کی نئی لہر پھوٹ سکتی ہے. اس نازک صورتحال میں صوبہ سندھ اور کراچی شہر میں مقیم رہائشیوں میں عجیب بے چینی محسوس کی جارہی ہے کہ جس کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے. کراچی ہم سب کا ہے اور ہم سب نے ملکر اپنے شہر کو مضبوط کرنا ہے. ڈمپر مافیا کو کسی بھی سطح پر سپورٹ کرنے انہیں تقویت دینےکے خلاف بروقت کاروائی ضروری ہے اور اس کے لئے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا. سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا کہ میں نے دو دن قبل بھی یہ بات کی تھی کہ کراچی شہر کا مسئلہ سیاسی و لسانی نہیں بلکہ خالصتا انتظامی ہے کہ جس کے حل کے لئے شہر کے اسٹیک ہولڈرز کو ایک ون پوائنت ایجنڈے پر متفق ہوکر بلا تفریق و لسانی منظم کاروائی کرکے اس انتظامی خرابی کو درستگی کی جانب لے جانا چاہئیے ناکہ آپس میں دست و گریباں ہوجائیں اس سے ہمیں اندورنی طور پر مزید کمزور ہوجائیں گے اور ہماری ریاست کے دشمنوں کو تقویت ملے گی جو کہ اب اس شہر اس کے لوگوں اور ریاست ِ وقت کے لئے بھی ناگزیز ہے. ڈاکٹر عشرت العباد خان نے آفاق احمد کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا جو کہ سیاسی و معاشی ماحول کو برقرار رکھنےکی مثبت اور بروقت کوشش ثابت ہوگی. آخر میں کراچی شہر میں ٹریفک حادثات کی وجہ سے ہلاک ہوجانے والے شہریوں کے لئے دعائے مغفرت کی گئی اور اس شہر اور اس کی آبادی کی ترقی اور ریاستِ پاکستان کی مضبوطی کے لئے دعائیں مانگیں گئیں.










