اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) رمضان کی آمد کے پیش نظر، معروف عالم دین مفتی طارق مسعود نے زکوۃ کی صحیح تقسیم پر اہم بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان میں لوگوں کو اپنی زکوۃ ادا کرنے کی اہمیت کا احساس ہونا چاہیے، لیکن یہ بات اہم ہے کہ زکوۃ کی رقم کو صرف اور صرف غریبوں اور مساکین کو دیا جائے، کیونکہ یہی زکوۃ کے مستحق ہیں۔
مفتی طارق مسعود نے زور دیتے ہوئے کہا کہ زکوۃ صرف مدرسوں، مساجد یا دیگر اداروں کی تعمیر پر خرچ نہیں کی جا سکتی۔ یہ غریبوں کی مدد کے لیے مخصوص ہے اور اس کا مقصد صرف ان لوگوں کی مدد کرنا ہے جو معاشی طور پر مشکلات کا شکار ہیں۔
انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ بعض اوقات زکوۃ کو غیر ضروری مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جیسے کہ مذہبی اداروں کی ترقی یا دیگر منصوبوں کی تکمیل، جو زکوۃ کے اصل مقصد سے انحراف ہے۔ مفتی طارق مسعود نے کہا کہ زکوۃ کا اصل مقصد غریبوں اور مساکین کی مدد کرنا ہے، خاص طور پر رمضان میں جب لوگ زیادہ تر مدد دینے کی کوشش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی زکوۃ کی تقسیم میں احتیاط برتنی چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ یہ رقم مستحق افراد تک پہنچے، جیسے یتیموں، بیواؤں اور وہ لوگ جو معاشی طور پر انتہائی کمزور ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی تعلیمات میں بھی یہ واضح طور پر بیان کیا گیا ہے کہ زکوۃ کا مقصد غربت کا خاتمہ اور معاشرتی انصاف کا قیام ہے۔
مزید پڑھیں: طلاق کی شرح میں اضافہ کیوں ہوتاجارہاہے؟جانئے معنی خیز تجزیاتی رپورٹ
مفتی طارق مسعود نے آخر میں اس بات پر زور دیا کہ زکوۃ کے مقصد کو سمجھنا اور اس کی درست تقسیم کرنا بہت ضروری ہے تاکہ ہم اس عظیم فریضے کا صحیح طریقے سے احاطہ کر سکیں اور اس کے فوائد سے حقیقی طور پر مستحق افراد کو فائدہ پہنچا سکیں۔
خلاصہ: رمضان کے دوران زکوۃ کی اہمیت اور اس کی صحیح تقسیم کے بارے میں مفتی طارق مسعود کا کہنا تھا کہ زکوۃ کا اصل مقصد غریبوں کی مدد کرنا ہے اور اسے غیر ضروری مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنی زکوۃ کو غریبوں اور مساکین تک پہنچائیں تاکہ رمضان کی روح کو صحیح طور پر زندہ رکھا جا سکے۔