هفته,  15 فروری 2025ء
پاکستانی پارلیمنٹ میں ارکان کی حاضری کا فقدان، رپورٹ جاری

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان کی موجودہ پارلیمنٹ کے 12 ویں سیشن میں ارکان کی حاضری میں سنگین کمی سامنے آئی ہے۔ سیشن 13 سے 23 جنوری 2025 تک جاری رہا جس میں 9 نشستیں ہوئیں، تاہم صرف 36 ارکان تمام نشستوں میں شریک ہوئے، جبکہ 35 ارکان کسی بھی نشست میں شامل نہیں ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق، سیشن کی 9ویں نشست میں سب سے زیادہ 241 ارکان (68 فیصد) نے شرکت کی، جبکہ سیشن کی 5ویں نشست میں سب سے کم 117 ارکان (37 فیصد) موجود تھے۔ اس دوران 277 ارکان (82 فیصد) ایسے تھے جو کم از کم ایک نشست میں شریک نہیں ہوئے۔

عورتوں کی پارلیمنٹ میں حاضری کی شرح مرد ارکان کے مقابلے میں زیادہ رہی، اور 96 ارکان بغیر باضابطہ درخواست کے رخصت پر رہے۔ 181 ارکان ایسے تھے جو بغیر کسی وجہ کے کسی نشست میں شریک نہیں ہوئے۔

پارٹی کی سطح پر مسلم لیگ (ن)، سنی اتحاد کونسل، اور پیپلز پارٹی کے اکثریتی ارکان نے نصف سے زیادہ نشستوں میں شرکت کی، جب کہ مسلم لیگ (ن) کے 13 فیصد، سنی اتحاد کونسل کے 8 فیصد، اور پیپلز پارٹی کے 11 فیصد ارکان کی حاضری 100 فیصد رہی۔

وزیر اعظم نے صرف 2 نشستوں میں شرکت کی، جب کہ وزرا کی حاضری بھی غیر تسلی بخش رہی۔ سیشن کے وقفہ سوالات میں 20 وزرا کی حاضری ضروری تھی، لیکن صرف 6 وزرا تمام نشستوں میں شریک ہوئے، اور 5 وزرا کسی بھی نشست میں شامل نہیں ہوئے۔ وزیر ہاؤسنگ نے تمام نشستوں میں شرکت کی، وزیر صنعت اور وزیر آئی ٹی کی حاضری 89 فیصد رہی، اور وزیر میری ٹائم افیئرز نے 78 فیصد نشستوں میں شرکت کی۔

اپوزیشن لیڈر نے تمام نشستوں میں شرکت کی، جبکہ سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈرز تمام 9 نشستوں میں شریک ہوئے۔ مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر نے 6 نشستوں میں شرکت کی، جب کہ پیپلز پارٹی، جے یو آئی، اور بی این پی کے پارلیمانی لیڈرز کسی بھی نشست میں شریک نہیں ہوئے۔

مزید پڑھیں: حکومت ختم ہوئی تو سب سے زیادہ نقصان ن لیگ کاہوگا،گورنر پنجاب

اس رپورٹ نے پارلیمنٹ میں ارکان کی حاضری کے حوالے سے سنگین سوالات اٹھائے ہیں اور پارلیمانی احتساب اور کارکردگی پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔

مزید خبریں