کراچی (میاں خرم شہزاد) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے دورہ امریکہ کے دوران واشنگٹن میں واقع مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کیا اور عالمی امور پر اہم شخصیات کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔
اس دوران بلاول بھٹو زرداری نے مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ میں موجود شرکاء کے ساتھ دنیا بھر کے اہم عالمی امور پر تفصیل سے گفتگو کی۔ ان ملاقاتوں میں لائبریری آف کانگریس کے سابق فیلڈ ڈائریکٹر مائیکل البن، رینڈ کارپوریشن کے سینئر پالیسی ریسرچر جیسن ایچ کیمبل، ساؤتھ ایشیا سینٹر، اٹلانٹک کونسل کے نان ریذیڈنٹ سینیئر فیلو جاوید احمد، اور مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ کے نان ریذیڈنٹ اسکالر ڈاکٹر سید محمد علی سمیت کئی دیگر عالمی ماہرین نے شرکت کی۔
اس کے علاوہ بلاول بھٹو زرداری نے ساؤتھ ایشیا، اسٹمسن سینٹر کی ڈپٹی ڈائریکٹر سحر خان، کانگریشنل ریسرچ سروس کے ساؤتھ ایشین افیئرز کے اسپیشلسٹ ڈاکٹر ایلن کرونسٹڈ، اور ٹرانس نیشنل اسٹریٹیجی گروپ کی صدر ڈینا مارشل سے بھی ملاقات کی۔ ان ملاقاتوں میں پاکستان اور جنوبی ایشیا کی موجودہ صورتحال، عالمی سیاست، اور امن و استحکام کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی سطح پر پاکستان کی پوزیشن اور خطے میں امن کے قیام کے لیے ضروری ہے کہ مختلف عالمی اداروں اور ماہرین کے ساتھ تعاون بڑھایا جائے۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کی تقریب حلف برداری، بلاول کو دعوت نامہ موصول
ان ملاقاتوں میں مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ کی چیف آپریٹنگ آفیسر ڈاکٹر سوسن ای. ساکسٹن، اور اٹلانٹک کونسل ساؤتھ ایشیا سینٹر کے نان ریذیڈنٹ سینیئر فیلو عمر صمد سمیت دیگر اہم شخصیات نے بھی شرکت کی اور پاکستان کی ترقی اور بین الاقوامی تعلقات میں بہتری لانے کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر بات کی۔
بلاول بھٹو زرداری کے اس دورے نے پاکستان کی عالمی سطح پر مضبوط پوزیشن کے فروغ اور عالمی برادری کے ساتھ تعمیری تعلقات کے قیام کے لیے ایک نیا قدم اٹھایا ہے۔











