جمعه,  24 جنوری 2025ء
حکومت ملک ریاض پر ہاتھ ڈالے گی اور انہیں یو اے ای سے واپس لائے گی، خواجہ آصف

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ملک ریاض نے دولت کے زور پر ملک بھر میں زمینیں خریدیں، ان کے اثاثوں کی قومی سطح پر تحقیقات ہونی چاہئیں، حکومت ان پر ہاتھ ڈالے گی اور انہیں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے واپس لائے گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ملک ریاض نے ایک ٹویٹ کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ملک سے باہر جاکر کاروبار کرنا حرام سمجھتا ہوں، لیکن اب وہ فخر سے کہتے ہیں کہ وہ دبئی میں کاروبار کررہے ہیں اور وہاں چھا گئے ہیں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مال و دولت کے لیے لوگ کس طرح بدلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کا مسئلہ اٹھایا تو ملک ریاض نے ان سے رابطہ کیا، ملک ریاض نے دولت کے زور پر ملک بھر میں زمینیں خریدیں، ان کے اثاثوں کی قومی سطح پر تحقیقات ہونی چاہئیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک ریاض نے غریب لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کیا ہوا ہے، ملک ریاض کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہر شخص کو نوازا، پیسےکے زور پر کوئی شخص ریاست کو چیلنج نہیں کرسکتا، ریاست کا پیسہ ملک ریاض کے اکاؤنٹ میں کیسے چلا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جب ادارے حرکت میں نہ آئیں تو اللہ کی پکڑ آجاتی ہے، میں جب بات کرتا ہوں تو میری بات کو روکنے کے لیے میڈیا پر دولت کی دیوار کھڑی کی جاتی ہے، لیکن اب حکومت ملک ریاض پر ہاتھ ڈالے گی، حکومت ملک ریاض کو متحدہ عرب امارات سے واپس لائے گی، اس حوالے سے معاہدہ موجود ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کو حسن نواز کے کیس سے جوڑا جا رہا ہے، حسن نواز کی پراپرٹی کی بھی این سی اے نے تحقیقات کیں، حسن نواز والے معاملے کی تحقیقات میں کچھ نہیں چھپایا گیا، یہ غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ انہیں کسی قسم کا ریلیف ملے گا،

ملک ریاض کو پاکستان لایا جائے گا اور ان پر تمام مقدمات چلائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا جن کے احتساب کا نام لینے کی جرات نہیں کرسکتا ان کا احتساب ہوگا، ریاست نے بالاخر 3 دہائیوں کی چھوٹ کے بعد ان کے گریبان پر ہاتھ ڈال لیا ہے، اب سب کا احتساب ہو گا، اگر یہ باہر کاروبار کرنا چاہتے ہیں تو ریاست لوگوں کو انتباہ کرسکتی ہے کہ ان کے کاروبار میں پیسہ نہ لگائیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ملک ریاض کے جرائم میں میڈیا برابر کا شریک ہے، جس ملک میں سیاستدان، صحافی اور میڈیا مالکان خریدے جائیں اور جہاں نوٹ دکھاؤ موڈ بناؤ کا قانون رائج ہوجائے وہاں جمہوریت یا مستقبل کے حوالے سے کیا امید کی جاسکتی ہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد میں41فیصد بور، 27فیصد فلٹرڈ اور 33فیصد سپلائی پانی کے نمونے غیر تسلی بخش نکلے

مزید خبریں