اسلام آباد(روبینہ ارشد ) وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہمیں اعتراض جوڈیشل کمیشن پر نہیں بلکہ ان کی حرکتوں پر ہے، 2013 کے انتخابات میں 35 پنکچر سے لیکر فارم 47 تک سب کو جوڈیشل کمیشن میں کرلیں، اس کمیشن میں سب دھرنے بھی آجائیں، 9 مئی اور26 نومبر بھی شامل ہو۔
خواجہ آصف نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے بار بار کہا ہے کہ ہم میں سے کسی کو بھی جوڈیشل کمیشن پر اعتراض نہیں ہے، یہ آج 9 مئی اور 26 نومبر کا کمیشن مانگ رہے ہیں جبکہ 9 مئی کا مسئلہ حل ہو چکا ہے۔
مزید پڑھیں: وفاقی حکومت کا 8 فروری کو ملک میں یوم تعمیر و ترقی منانے کا اعلان
وزیر دفاع پی ٹی آئی کی سول نافرمانی کی تحریک ناکام ہوئی ہے، کسی نے بھی اپنے گھر پیسے بھیجنا بند نہیں کیے، لوگوں نے گرم پانی سے نہانا ہوتا ہے، وہ بجلی اور گیس کے بل بھرنا کیوں بند کریں گے؟
انہوں نے کہا کہ ایلون مسک پاکستان کے خلاف اچھی زبان استعمال نہیں کرتا، ہمارا امریکا کے ساتھ ایک تعلق ہے، ہمیں اس کی مناسبت سے اپنا تعلق دیکھنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پراعتبار کرنا مشکل ہے، میں مذاکرات کے حق میں ہوں لیکن مذاکرات ایسے نوٹ پر ختم ہونے چاہئیں جس سے پی ٹی آئی پر اعتبار کیا جا سکے، بانی پی ٹی آئی ناقابل اعتبار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاستدانوں سے بات کیلئے تیار نہیں تھی، اب ہم سے بات کر رہی ہے، پی ٹی آئی کہتی ہے وہ ہمارے ذریعے اسٹیبلشمنٹ سے ملاقات کی کوشش کر رہی ہے۔
خواجہ آصف نے پی ٹی آئی نے 2014 میں دھرنا دیا، اس وقت سے کمیشن بنانا چاہیے، پی ٹی آئی چاہے تو کمیشن کیلئے تیار ہیں، 2014 کا دھرنا جنرل (ر) پاشا اور جنرل (ر) ظہیر السلام نے کرایا تھا۔