اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) ایزی پیسہ کی خدمات کے حوالے سے صارفین کی جانب سے مختلف شکایات سامنے آرہی ہیں، جس کے باعث کمپنی کی کارکردگی پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ ایک صارف نے بتایا کہ انہوں نے گزشتہ روز ایزی پیسہ اپلیکیشن سے جیز نمبر پر ہفتہ وار 700 روپے کا پیکج لگانے کی کوشش کی، مگر بعد میں معلوم ہوا کہ پیکج فعال نہیں ہوا۔ صارف نے شکایت درج کرنے کے لیے 100 روپے کا لوڈ بھی کروایا، تاہم ایزی پیسہ سنٹر کی کال کے دوران کال کٹ گئی۔ دوسری بار کال کرنے پر نمائندے نے کہا کہ آپ جیز کے ساتھ رابطہ کریں، کیونکہ ہماری طرف سے پیکج لگ چکا ہے۔ صارف نے دوبارہ جیز کیش سے پیکج لگوایا تو وہ فعال ہوگیا، جس سے ظاہر ہوا کہ غلطی ایزی پیسہ کی تھی۔ صارف نے شکایت درج کراتے ہوئے ایزی پیسہ کے نمائندے سے ایک ہفتے کا وقت لیا، جس پر صارف نے اس منطق پر سوال اٹھایا کہ ایک ہفتے کا پیکج اور ایک ہفتے کا وقت دینے کی کیا وجہ ہو سکتی ہے۔
ایک اور صارف نے بتایا کہ انہوں نے ایزی پیسہ سے پانچ ہزار روپے اپنے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کیے، مگر جب وہ اے ٹی ایم سے پیسے نکالنے گئے تو ان کے اکاؤنٹ میں پیسے موجود نہیں تھے۔ اس پر صارف نے ایزی پیسہ سنٹر سے رابطہ کیا اور 24 گھنٹے بعد پیسے واپس ملے۔ صارف نے اس واقعے پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایزی پیسہ کی سروس پر سوالات اٹھتے ہیں، کیونکہ مختلف فیک کالز آتی ہیں اور ان سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ان کے اکاؤنٹس میں کتنے پیسے موجود ہیں۔ اس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ یا تو کوئی ایزی پیسہ کی معلومات کو شیئر کرتا ہے یا پھر کمپنی کی سیکیورٹی سروس انتہائی کمزور ہے جو صارفین کی معلومات کی حفاظت نہیں کر سکتی۔
یہ شکایات ایزی پیسہ کے صارفین کے اعتماد پر اثر انداز ہو رہی ہیں اور کمپنی سے بہتر سروس اور سیکیورٹی کی توقعات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: ایزی پیسہ نے مزدوروں کی حفاظت کے لیے بیمہ شدہ بل بورڈز کا آغاز کر دیا