مراکش (روشن پاکستان نیوز) میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جس کے بعد ترجمان دفترخارجہ نے کشتی حادثے میں پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی۔
مراکش کشتی حادثے پر ترجمان دفتر خارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ رباط میں پاکستانی سفارتخانے کے مطابق کشتی میں 80 مسافر سوار تھے، ماریطانیہ سے روانہ کشتی مراکش کی بندرگاہ کے قریب ڈوبی جس میں کئی پاکستانی سوار تھے، کئی پاکستانی شہریوں کو بچالیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارتخانہ مقامی حکام سے رابطے میں ہیں جبکہ پاکستانی سفارت خانےکی امدادی ٹیم روانہ کر دی ہے جبکہ وزارت خارجہ میں کرائسس یونٹ فعال کردیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مراکش میں تارکین وطن کی کشتی کے حادثے میں پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے مغربی افریقا سے اسپین کی جانب جانے والی کشتی کے حادثے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے تارکین وطن کی کشی کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کی بلندی درجات کے لیے دعا کی اور جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے اور کہا کہ انسانی اسمگلنگ جیسے مکروہ عمل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس حوالے سے کسی بھی قسم کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور انسانی اسمگلنگ کے خلاف بھرپور اقدامات کر رہے ہیں۔
حادثہ کیسے پیش آیا؟
خیال رہے کہ افریقا سے اسپین جانے والی تارکین وطن کی کشتی حادثہ کا شکار ہوئی، جس میں 86 افراد سوار تھے اور 66 پاکستانی تھے جبکہ جاں بحق افراد میں 44 پاکستانی شامل ہیں۔
رپورٹس کے مطابق حادثے کی شکار کشتی 2 جنوری کو افریقی ملک موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی اور 86 افراد سوار تھے تاہم 36 افراد کو بچا لیا گیا۔
واکنگ بارڈرز کی سی ای او ہیلینا مالینو نے ایکس پر کہا کہ ڈوبنے والوں میں سے 44 کا تعلق پاکستان سے تھا جنھوں نے کراسنگ پر 13 دن اذیت میں گزارے لیکن کوئی انہیں بچانے کے لیے نہیں آیا۔