پیر,  06 جنوری 2025ء
کرم: فائرنگ تشویشناک، اداروں کا ایکشن کا عندیہ

پشاور (روشن پاکستان نیوز) سرکاری ذرائع کے مطابق تقریباً 40 سے 50 مسلح شرپسندوں نے ڈپٹی کمشنر کرم جاوید اللہ محسود کے قافلے پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ڈپٹی کمشنر اور سیکیورٹی فورسز کے 6 اہلکار زخمی ہوگئے۔ یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب قافلہ روانہ ہونے سے قبل ایک مذاکراتی ٹیم سڑک کھلوانے کے لیے بات چیت کر رہی تھی۔

رپورٹ کے مطابق امن کمیٹیوں کی گارنٹی کے باوجود یہ حملہ ایک تشویشناک واقعہ ہے، جس سے علاقے میں امن و امان کی صورتحال مزید متاثر ہوئی ہے۔ حملے میں زخمی ہونے والوں میں ڈپٹی کمشنر جاوید محسود، پولیس کے 3 اہلکار اور ایف سی کے 2 اہلکار شامل ہیں۔

سرکاری ذرائع نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ان شرپسند عناصر کے خلاف متحد ہوں اور ان کے خلاف کھڑے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اگر عوام نے ان امن دشمنوں کے خلاف ایکشن نہ لیا تو نقصان ان کا اپنا ہوگا۔ مزید برآں، حکومت نے واضح کیا ہے کہ اگر ایسی کارروائیاں جاری رہیں تو ادارے پوری قوت سے ایکشن لیں گے۔

حملے کے بعد یہ بھی اطلاع ملی کہ امن معاہدے کے تحت کرم کے علاقے کے لیے امدادی قافلہ روانہ ہونے والا تھا، جس میں ادویات اور اشیائے خورد و نوش شامل تھیں۔ یہ قافلہ امن کمیٹیوں کی ضمانت پر روانہ کیا جانا تھا، جنہوں نے یقین دہانی کرائی تھی کہ امن خراب کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔

حملے کے نتیجے میں نہ صرف امدادی قافلے کی روانگی میں تاخیر ہوئی، بلکہ عوام کو مزید مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔

مزید پڑھیں؛ چینی کمپنی پاکستان میں700ملین ڈالر کی سرمایہ کاری پر رضامند

مزید خبریں