اتوار,  05 جنوری 2025ء
دہشتگردی کو کچلنے کیلئے سب کو اکٹھا اور ایک پیج پر آنا ہو گا، شہباز شریف

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے،اسےکو کچلنے کیلئے سب کو اکٹھا اور ایک پیج پر آنا ہو گا۔

جمعرات کو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے گیارہویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے اجلاس میں شریک وزراء اعلیٰ، وفاقی وزراء، مسلح افواج کے سربراہ، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے افسروں کو نئے سال کی مبارکباد دیتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا کہ رواں سال پاکستان کے عوام کے لیے خیر اور برکت کا سال ہوگا اور آنے والے دن ملک میں ترقی اور خوشحالی کی نوید لائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں 2018ء کے بعد مہنگائی 4.1 فیصد کی کم ترین سطح پر ہے، بیرونی ترسیلات میں پانچ ماہ کے دوران گزشتہ سال کے مقابلے میں 34 فیصد اضافہ ہوا ہے، ملکی برآمدات بڑھی ہیں، غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر 4 ارب ڈالر سے بڑھ کر ساڑھے 12 ارب ڈالر پر پہنچ چکے ہیں، بینکوں کا پالیسی ریٹ 13 فیصد پر ہے اور اس میں مزید کمی کی گنجائش موجود ہے، سٹاک ایکسچینج تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو رہی ہے، تمام معاشی اہداف اور اشاریے اس بات کا ثبوت ہیں کہ یہ سال پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں ممد و معاون ثابت ہوگا بشرطیکہ ہم من حیث القوم شبانہ روز محنت کرتے ہوئے پاکستان کو آگے لے کر جانے کی ٹھان لیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت کو ساڑھے نو ماہ کے دوران اندرونی و بیرونی خلفشار کا سامنا کرنا پڑا، ہم نے حکومت سنبھالی تو بے پناہ چیلنجز ہمارے سامنے تھے لیکن باہمی تعاون اور اجتماعی کاوشوں سے ان چیلنجز کا مقابلہ کیا اور اللہ نے ہماری مدد کی۔

وزیراعظم نے شرکاء کو بتایا کہ چاول کی برآمدات کی مد میں 4 ارب ڈالر جبکہ چینی کی برآمدات کی مد میں نصب ارب ڈالر قومی خزانے میں آئے، چینی کی ملک میں ضرورت سے زائد پیداوارتھی جس کی وجہ سے ہم اسے برآمد کر سکے، اس کے علاوہ سمگلنگ پر قابو پایا گیا جس کی وجہ سے یہ چینی سمگل ہونے کی بجائے برآمد کی جا سکی، سمگلنگ پر 100 فیصد کریک ڈائون کیا گیا، آئل کی سمگلنگ میں بھی خاطر خواہ کمی آئی جس سے بڑی سپورٹ ملی۔

وزیراعظم نے وسط ایشیائی ریاستوں میں پاکستان کے لیے بڑے مواقع کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان اور ازبکستان سمیت وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ ہمارے بہترین تعلقات ہیں، وہ پاکستان کے ساتھ روابط اور سرمایہ کاری میں اضافے کے خواہاں ہیں، این ایل سی اب ماسکو تک کارگو لے کر جا رہا ہے اور سارے شمالی علاقوں کو کور کر رہا ہے، سعودی عرب، یو اے ای اور قطر کے ساتھ ہمارے بی ٹو بی معاہدے اور ایم او یوز سائن ہو گئے ہیں، اس میں ہمیں تیزی سے آگے بڑھنا ہے، ترقی اور خوشحالی کا سفر تب ہی طے ہوگا اگر ملک میں استحکام ہو، معاشی استحکام سیاسی استحکام کے ساتھ جڑا ہوا ہے، معاشی استحکام سے سیاسی استحکام آئے گا، ہمیں ترقی اور خوشحالی کے لیے برآمدات بڑھانا ہوں گی، اس کے سوا کوئی آپشن نہیں، بجلی کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی کے لیے دن رات کام ہو رہا ہے، محصولات بڑھانے کے لیے ٹیکس چوری کو روکنا ہوگا، پرائیویٹ بینکوں نے گزشتہ دو تین سال میں بے تحاشہ منافع کمایا، گورنر سٹیٹ بینک اور حکام نے اے ڈی آر کے ذریعے 72 ارب روپے وصول کئے جو قومی خزانے میں آ چکے ھیں۔

مزید پڑھیں؛ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی تنصیبات کی فہرستوں کا سالانہ تبادلہ

وزیراعظم نے چیئرمین ایف بی آر اور دیگر افسران کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ کراچی پورٹ پر فیس لیس کلیئرنس شروع ہو گئی ہے، اس سے کنٹینرز کی کلیئرنس کے وقت میں 39 فیصد تک کمی آئی ہے، 88 فیصد کاروباری برادری نے اسے سراہا ہے، اس سے بیک لاگ بھی کلیئر ہوا ہے اور رش میں بھی کمی آئی ہے۔

وزیراعظم نے معاشی کامیابیوں کو ٹیم ورک کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وفاق اور صوبے مل کر کام کر رہے ہیں، سب نے اپنے اپنے حصے کا کام کرنا ہے، شبانہ روز محنت کریں گے تو اقوام عالم میں پاکستان سر اٹھا کر چل سکے گا۔

وزیراعظم نے معاشی کامیابیوں کو امن پر منحصر قرار دیتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے، افغانستان میں عبوری حکومت کے بعد بے شمار لوگ چھوڑے گئے، پارلیمان میں اس حوالے سے جو بحث ہوئی وہ سب کے سامنے ہے، بہرحال جو ہونا تھا ہو گیا، اب یہ چیلنج پھر ہمارے سامنے سر اٹھا کر کھڑا ہے، اس کا سر کچلے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے۔

وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف افواج پاکستان، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح وہ اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں، اس سے بڑھ کر کوئی قربانی نہیں ہو سکتی، پوری قوم ان قربانیوں کی معترف ہے، ہر روز کوئی نہ کوئی واقعہ ہوتا ہے، قربانیوں کی لازوال داستانیں رقم ہو رہی ہیں۔ وزیراعظم نے پاراچنار میں معاہدے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اس میں کردار ادا کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ دونوں اطراف سے سینکڑوں لوگ مارے گئے، ایسا واقعہ دوبارہ کبھی نہیں ہونا چاہئے، اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم ذاتی پسند و ناپسند سے بالا تر ہو کر فیصلے کریں۔

مزید خبریں