اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) یونان میں پیش آنے والے کشتی حادثے میں ملوث اہم ملزم سمیت 10 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔
ڈائریکٹر وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے ) کے مطابق یونان کشتی حادثے میں گرفتار ملزمان میں وزارت داخلہ کی ریڈ بک کا انتہائی مطلوب انسانی اسمگلر عمران عرف مانی بھی شامل ہے۔
انسانی اسمگلر عمران عرف مانی نے کشتی حادثے میں جاں بحق 6 افراد کو لیبیا بھجوایا تھا جن سے اس نے فی کس 24 لاکھ روپے وصول کیے تھے تاہم حادثے کے بعد سے ملزم روپوش تھا جسے اب گرفتار کر لیا گیا ہے
ایف آئی اے کے مطابق یہ لاشیں یونان کے جزیرے گیواڈوس سے ایتھنز کے اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں جس کے بعد پاکستانی سفارتخانہ لاشوں کو پاکستان بھجوانے کے انتظامات کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں؛ والدین نے پاکستان سے یہاں آکر محنت کی، سرکا اعزاز ملنے پر امی جذباتی ہوگئی تھیں: میئر لندن
ایف آئی اے حکام کا بتانا ہے کہ یہ لاشیں پاکستان لانے میں مزید ایک ہفتہ لگ سکتا ہے، کشتی حادثے میں اب بھی 40 پاکستانی لاپتہ ہیں۔
واضح رہے کہ یہ حادثہ 13 اور 14 دسمبر 2024 کی درمیانی شب پیش آیا تھا جس میں 44 پاکستانیوں کو ریسکیو کیا گیا تھا، کشتی لیبیا کے علاقے تبروک سے یونان جا رہی تھی