کراچی (روشن پاکستان نیوز)وزیر داخلہ سندھ ضیاءالحسن لنجار نے دھرنےکے شرکاء کو تنبیہ کرتے ہوئےکہا ہےکہ آخری بار پیشکش کر رہے ہیں مظاہرین سڑکوں سے اٹھ کر کسی مناسب جگہ پر احتجاج کرلیں۔
کراچی میں آئی جی سندھ اور کمشنر کراچی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اگرکسی کوفیس سیونگ کرنی ہے تو کرلیں، کسی کو رٹ چیلنج نہیں کرنے دیں گے،کراچی کے شہریوں کو تکلیف اور غیر قانونی اقدام ہوں گے تو قانون اپنا راستہ لےگا۔
وزیرداخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ پارہ چنار کی صورتحال پر انتہائی غم زدہ ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ کراچی میں سڑکیں بندکی جائیں اور تشددکا راستہ اختیار کیا جائے، کراچی میں7 دنوں سے جاری دھرنوں کے باعث عوام شدید پریشان ہیں.
انہوں نے دھرنےکے شرکاء کو حکومت کی جانب سے فراہم کردہ جگہ پر دھرنا دینےکی آفر کرتے ہوئے کہا کہ بار بار مذاکرات کیے اور پرامن طریقے سے مسئلےکو حل کرنا چاہا لیکن مجبوراً کل ایکشن لینا پڑا۔کراچی پورا محصور ہونے پرحکومت پربھی تنقید ہو رہی تھی، لوگ ائیرپورٹ تک نہیں پہنچ پا رہے تھے، اگر مظاہرین پرامن تھےتو 8 موٹرسائیکلیں کیسے جلائیں گئیں؟ 8 پولیس اہلکاروں کو زخمی کیا گیا، تین کی حالت تشویش ناک ہے،کون لوگ تھے جنہوں نے پولیس پرفائرنگ کی؟ حکومت کی عملداری چیلنج ہوگی تو حکومت حرکت میں آئے گی۔
ضیاءالحسن لنجار کا کہنا تھا کہ ہمارا کسی سےکوئی جھگڑا نہیں مگر حکومت اپنی رٹ قائم کرےگی، ہم کراچی میں کسی کو سڑک بلاک کرنے نہیں دیں گے، پولیس اوررینجرز اپنا کام کرےگی، علاقے بند کرانے کے معاملے پرسمجھوتہ نہیں کریں گے، پولیس افسران کو واضح ہدایات دے دی ہیں کہ سڑکیں بلاک نہ ہوں۔
وزیرداخلہ سندھ نے بتایا کہ دھرنے سے متعلق تین مقدمات درج کیےگئے ہیں، 19 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ سولجربازار، سچل تھانے اور سعود آباد میں مقدمات درج کیےگئے ہیں، مقدمات میں کچھ افرادکو نامزد کیا گیا ہے، دیگر نامعلوم افراد بھی شامل ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مظاہرین کو مہلت نہیں دے رہا پیش کش کر رہا ہوں، مظاہرین کو مخصوص جگہ دیتے ہیں وہ احتجاج کریں ورنہ کارروائی ہوگی،دھرنا منتظمین مخصوص جگہ پر احتجاج کے لیے بات کرنا چاہتے ہیں تو ایڈیشنل آئی جی کراچی اور کمشنرکراچی سے بات کریں۔
خیال رہے کہ کوہاٹ میں ضلع کرم کی صورتحال پر گرینڈ جرگہ ختم ہوگیا ہے اور فریقین نے امن معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔
دوسری جانب سربراہ ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصرعباس نےکہا ہےکہ کرم کا راستہ کھولا گیا تو ہم بھی دھرنےختم کردیں گے۔ کے پی حکومت نے اب تک کوئی تعاون نہیں کیا، پارہ چنار کے راستے بند ہونا صوبائی حکومت کے ناکام ہونے کی دلیل ہے۔