وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر مملکت علی پرویز ملک اور چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ ہم نے ایک لاکھ 90 ہزار افراد کو نوٹس دیے، 38 ہزارافراد نے 37کروڑ 70 لاکھ ٹیکس ریٹرن جمع کرایا، جنہوں نے ریٹرن جمع نہیں کرایا ٹیکس نہیں دیا ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔
مزید پڑھیں؛ حیدرآباد میں واقع تیل کے کنویں سے پیداوار ڈبل ہوگئی
چئیرمین ایف بی آر نے کہا کہ پاکستان کا ٹیکس گیپ 7100 ارب روپے اور انکم ٹیکس گیپ 2400 ارب روپے ہے، انواسئنگ کا عمل ڈیجیٹائز کر رہے ہیں، فوکس ٹاپ 5 فیصد لوگ ہیں، براہ راست شوگر ملوں کو دیکھ رہے ہیں، پنجاب میں فیک یا فلائنگ انوائس پر کئی ملیں پکڑی گئیں۔
پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ہم نے ٹیکس سسٹم کو مستقل بنیادوں پر ٹھیک کرنا ہے ، مجموعی طور پر 71 ارب روپے کا مزید ٹیکس کا پوٹینشل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس وصولی میں ٹیکنالوجی بہت اہم ہے، ٹیکس چوری روکنے کے لیے نظام میں شفافیت لانا ہوگی، ایف بی آر کی ٹیکس وصولی میں انسانی مداخلت کم کی جا رہی ہے۔
وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمیں آئی ایم ایف کے ساتھ شراکت داری بھی رکھنی ہے، بانی پی ٹی آئی والی نہیں معیاری معاشی گروتھ چاہیے۔