پشاور(روشن پاکستان نیوز )خیبرپختونخوا کابینہ نے سکیورٹی صورتحال کے باعث کرم اور خیبر میں ایمرجنسی کی منظوری دے دی۔
پیر کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا 19 واں اجلاس ہوا جس میں کرم اور خیبر میں ایمرجنسی کی منظوری دے دی دے گئی۔
صوبائی کابینہ کی جانب سے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ میں ملوث افراد کی جائیداد قرقی اور ڈیرہ اسماعیل خان میں نئے گرلز کیڈٹ کالج کے قیام کی منظوری بھی دی گئی۔
وزیر اعلیٰ کی گفگتو
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈٓاپور نے اجلاس سے گفتگو میں کہا کہ کرم کا مسئلہ دہشتگردی کا نہیں بلکہ 2 گروپوں کے درمیان تنازعہ ہے، علاقے کے لوگ امن چاہتے ہیں، کچھ عناصر فرقہ وارانہ منافرت کے ذریعے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں، یہ عناصر مسئلے کو دوسرا رنگ دینے کیلئے غلط بیانیہ بنا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں؛ گورنر خیبر پختونخوا نے سیاسی و تیکنیکی کمیٹیاں قائم کر دیں
ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں غیرقانونی بھاری ہتھیاروں کی بھرمار ہے، اتنے بھاری ہتھیار رکھنے اور مورچے بنانے کا کوئی جواز نہیں، حکومت کی کوئی ایسی پالیسی نہیں کہ کسی بھی مسلح گروپ کو غیرقانونی بھاری ہتھیار رکھنے کی اجازت دے، صوبائی حکومت مذاکرات اور جرگوں کے ذریعے مسئلے کا پُرامن حل نکالنے کیلئے ہرممکن کوشش کررہی ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ علاقے کے لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے حکومت اپنی عملداری پر سمجھوتہ نہیں کریگی، تیراہ اور جانی خیل میں آپریشن کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔