جمعرات,  19 دسمبر 2024ء
چاہتے ہیں نوجوان ملازمتیں ڈھونڈنے کے بجائے نوکریاں دینے والے بنیں، وزیراعظم

قاہرہ(روشن پاکستان نیوز ) وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے مصر کے شہر قاہرہ میں ہونے والے ڈی ایٹ سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا مقصد اپنے نوجوانوں کو صرف ملازمتیں تلاش کرنے کے بجائے، انہیں روزگار فراہم کرنے والا بنانا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کی معاونت اور چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباروں (ایس ایم ایز) کی ترقی کو معاشرتی اور اقتصادی ترقی کے لیے اہم قرار دیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کے پاس بہترین آئیڈیاز ہیں، اور ہم چاہتے ہیں کہ وہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان دنیا کے بڑے فری لانسرز والے ممالک میں شامل ہے، اور ہماری کوشش ہے کہ زراعت، معیشت اور دیگر شعبوں میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے بہتری لائی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایس ایم ایز عالمی معاشی چیلنجز کا مقابلہ کرنے میں اہم ثابت ہوسکتے ہیں، اور سماجی ترقی کے لیے ایس ایم ایز کی ترقی پر بھرپور توجہ دی جا رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں نوجوانوں کی اکثریت ہے اور ہم انہیں جدید ہنر اور اعلیٰ تعلیم فراہم کرکے دنیا کے لیے کارآمد بنانا چاہتے ہیں۔

شہباز شریف نے غزہ میں جنگ بندی کی ضرورت پر بھی زور دیا، اور کہا کہ جنگ بندی کے بغیر خطے میں امن کا قیام ممکن نہیں۔ انہوں نے مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کی جانب سے غزہ کے معاملے پر اجلاس میں خصوصی سیشن رکھنے کو سراہا۔

اس اجلاس کا مقصد نوجوانوں کی ترقی اور چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباروں کی معاونت تھا، جس میں ڈی ایٹ ممالک کے                                         سربراہان نے شرکت کی۔     ڈی ایٹ تنظیم کا قیام 1997 میں استنبول میں ہوا تھا اور اس میں مصر، نائجیریا، ترکی، پاکستان، انڈونیشیا،                            بنگلہ دیش، ایران اور ملائیشیا شامل ہیں۔

مزید پڑھیں؛پاکستان اور بنگلہ دیش کا ڈی ایٹ سمیت مختلف کثیرالجہتی فورمز پر تعاون بڑھانے پر اتفاق

اس دوران، وزیراعظم شہباز شریف نے بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس سے بھی ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان حالیہ مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور ثقافتی روابط کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کا شکریہ ادا کیا جس نے پاکستان سے آنے والے سامان کے معائنے کی شرط کو ختم کیا اور پاکستانی مسافروں کی جانچ پڑتال کے لیے قائم سیکیورٹی ڈیسک کو بھی ختم کیا۔

دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور مختلف کثیرالجہتی فورمز پر تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف کا یہ دورہ اس بات کا غماز ہے کہ پاکستان عالمی سطح پر اپنے نوجوانوں کی ترقی اور کاروباری مواقع کے فروغ کے لیے سرگرم ہے اور اس نے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات میں مزید بہتری لانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

 

 

مزید خبریں