جمعرات,  19 دسمبر 2024ء
اسلامی اقتصادیات کی اہمیت میں اضافہ، قائداعظم یونیورسٹی میں بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) قائداعظم یونیورسٹی کے اسکول آف اکنامکس نے انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز (آئی پی ایس) اسلام آباد کے تعاون سے اسلامی سماجی مالیات اور اقتصادیات کے موضوع پر دوسری بین الاقوامی اقتصادی کانفرنس کا انعقاد کیا۔ کانفرنس کا مقصد اسلامی مالیات کے ذریعے پائیدار اقتصادی ترقی پر تبادلہ خیال کرنا اور اس شعبے کی اہمیت کو اجاگر کرنا تھا۔ اس میں پاکستان اور بیرونِ ملک سے ماہرین، پالیسی ساز، اور تعلیمی شخصیات نے شرکت کی۔

کانفرنس کے افتتاحی سیشن میں کیمبرج انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک فنانس کے ڈاکٹر ہمایوں ڈار، وفاقی شریعت کورٹ کے جج جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور، اور سابق سینیٹر حافظ حمداللہ نے اہم تقاریر کیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد طارق مجید، اسکول آف اکنامکس کے ڈائریکٹر، اور سابق ڈین ڈاکٹر ایم ادریس نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

ڈاکٹر ہمایوں ڈار نے اپنے خطاب میں اسلامی معاشیات اور مالیات کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ عالمی چیلنجز کے مدِ نظر روایتی اقتصادی ماڈلز اپنی موروثی کمزوریوں کی وجہ سے ناکام ہو رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی تعلیمات کے بنیادی اصولوں پر مبنی مالیاتی ماڈلز پائیدار اور ذمہ دارانہ اقتصادی ترقی کے لیے زیادہ موثر ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے قائدِ اعظم یونیورسٹی میں سینٹر آف ایکسی لینس فار اسلامک اکانومی کے قیام میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا اور اس کے قیام میں معاونت فراہم کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور نے اسلامی سماجی مالیات کے موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس شعبے کی اہمیت آج کے دور میں مزید بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے منتظمین سے درخواست کی کہ وہ اس نوعیت کی کانفرنسز کا انعقاد جاری رکھیں تاکہ اس اہم موضوع پر آگاہی حاصل کی جا سکے۔ انہوں نے اسلامی معیشت کے لیے ایک وقف مرکز کے قیام کو سراہا اور اس کے ذریعے اس شعبے میں علمی اور عملی تحقیق کو فروغ دینے کے امکانات پر روشنی ڈالی۔

حافظ حمداللہ نے اس بصیرت افروز کانفرنس کے انعقاد پر منتظمین کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ ایسی علمی مجالس ملک میں سود سے پاک معیشت کے فروغ میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔

کانفرنس کا اختتام کیمبرج انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک فنانس اور قائدِ اعظم یونیورسٹی کے اسکول آف اکنامکس کے درمیان مفاہمت نامے (ایم او یو) پر دستخط کے ساتھ ہوا، جو اسلامی اقتصادیات اور مالیات کی تحقیق و ترقی کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

اسلامی اقتصادیات کے شعبے میں ان کی خدمات اور کردار کے اعتراف میں پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد اختر نے جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ پیش کیا۔

مزید پڑھیں: امن، ہم آہنگی اور ترقی کو یقینی بنانے میں مذاہب کے کردار پر بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد

اختتامی کلمات میں قائدِ اعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد اختر نے اسلامی معاشیات کے اسکالرز پر زور دیا کہ وہ نہ صرف اس شعبے کے نظریاتی فریم ورک پر توجہ دیں بلکہ اس کے عملی اطلاق پر بھی کام کریں تاکہ اقتصادی طور پر مشکلات کا شکار کمیونٹیز کی زندگیوں کو بہتر بنایا جا سکے۔

یہ کانفرنس اسلامی اقتصادیات کے شعبے میں اہم پیشرفت کی نشاندہی کرتی ہے اور اسلامی مالیات کے حوالے سے آگاہی بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

مزید خبریں