کراچی (روشن پاکستان نیوز)صوبہ بھر میں امتحانی مراکز کے اطراف دفعہ 144 نافذ کی گئی۔
عدالتی احکامات کے مطابق کراچی سمیت سندھ کے 8 مقامات پرمیڈیکل اور ڈینٹل کالجز کے داخلہ ٹیسٹ آج دوبارہ ہورہے ہیں۔ عدالت نے 26 اکتوبرکے ٹیسٹ کو پیپرلیک ہونے پرجعلی قرار دیا تھا۔
کے داخلہ ٹیسٹ سندھ بھر سے 38 ہزار 609 امیدوار شرکت کریں گے۔ کراچی میں جامعہ کراچی اور این ای ڈی یونیورسی کے اطراف دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔
امیدواروں کو کسی بھی قسم کی ڈیجیٹل ڈیوائس اور موبائل فونز لانے پر پابندی عائد ہے، ایڈمٹ کارڈ ،شناختی کارڈ یا ڈومیسائل،تصویر والی مارک شیٹ لانا لازمی ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں ہونے والے ایم ڈی کیٹ میں ایک لاکھ 60 ہزار امیدواروں نے شرکت کی، تاہم 50 سے زائد طلبہ پر نقل کرنے کے الزامات میں مقدمات درج کیے گئے اور اس دوران 2 طلبہ کو گرفتار بھی کیا گیا۔
بعد ازاں، 15 امیدواروں نے مشترکہ طور پر سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے 22 ستمبر کو صوبے میں ایم ڈی کیٹ کا انعقاد کیا تھا جس میں مبینہ طور پر امتحان سے ایک دن پہلے متعدد پرچے منظر عام پر آئے تھے جس سے امتحانی عمل کی شفافیت پر شکوک و شبہات پیدا ہوئے۔
4 اکتوبر کو سندھ ہائی کورٹ نے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران 4 ہفتوں میں میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج داخلہ ٹیسٹ دوبارہ لینے کا حکم دیا تھا۔
بعد ازاں، 6 نومبر کو ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایم ڈی کیٹ سمیت تمام ٹیسٹ میں شفافیت لانے کا حکم دیا اور 6 ہفتوں میں ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ لینے کی ہدایت کی تھی۔
مزید پڑھیں؛آزاد کشمیر میں صدارتی آرڈیننس کیخلاف شٹر ڈائون ہڑتال ، تعلیمی ادارے بند ، ٹریفک بھی معطل