اتوار,  20 اکتوبر 2024ء
رضا مندی و اتفاق رائے نہ ہو تو آئین اپنی موت آپ مرجائے گا، سینیٹر علی ظفر

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ قوم کی رضا مندی کے بغیر بننے والا آئین ملک و قوم کےلیے نقصان دہ ہوتا ہے۔

سینیٹ اجلاس سے خطاب میں سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ آئین قوم کو متحد کرنے کےلیے بنایا جاتا ہے، جو عوام کی رضا مندی اور اتفاق رائے سے بنایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قوم کی رضامندی سے نہ بننے والا آئین ملک و قوم کو نقصان پہنچاتا ہے، 1962 کا آئین مسلط کیا تھا اسی لیے 8 سال میں ختم ہوگیا۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ 1956 میں ہم نے آئین بنایا، اس پر پوری قوم کا اتفاق نہیں تھا، آئین قوم کو اکٹھا کرتا ہے، یہ سوشل کنٹیکٹ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین میں ترمیم لوگوں کی رضامندی سے ہوتی ہے، رضامندی اور اتفاق رائے نہیں ہوگی تو آئین اپنی موت ہی مر جائے گا۔

سینیٹر علی ظفر نے یہ بھی کہا کہ آئین بنتا ہے لوگوں کی رضامندی سے، اس میں ترامیم بھی لوگوں کی رضامندی سے ہوگی، آرٹیکل 58 ٹو بی کے تحت اختیار دیا گیا کہ صدر حکومت کو تحلیل کردے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دیگر ساتھیوں کو ڈر ہے زبردستی ووٹ لیا جائے گا، اس لیے نہیں آئے۔ آرٹیکل 58 ٹو بی کے تحت اختیار دیا گیا کہ صدر حکومت کو تحلیل کردے۔

پی ٹی آئی سینیٹر نے کہا کہ ایک ترمیم جو ڈکٹیٹر کے دور میں آئی اس نے جمہوریت کو کتنا نقصان پہنچایا، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی حکومت آرٹیکل 58 ٹو بی کی زد میں آئی۔

مزید پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم سینیٹ میں پیش

ان کا کہنا تھا کہ افواہ ہے ہمارے کچھ ساتھی آج ایوان میں زبردستی پیش کیے جائیں گے، کچھ ساتھی اس خوف سے نہیں آئے کہ انہیں اٹھالیا جائے گا۔

مزید خبریں