پٹواری مرزا منصور گھر میں بیٹھ کر پٹوار چلانے لگے تین تاریخ کے ارڈر کے باوجود چارج چھوڑنے سے انکاری
عوام خوار ہو رہے ہیں اپنے جائز کام کے لیے در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں،غیر قانونی منشیوں کے ذریعے لوٹ مار جاری
اب ان تاریخوں میں جو بھی کام کیے جائیں گے کیا ان کی کوئی قانونی حیثیت ہوگی؟
راولپنڈی(نمائندہ خصوصی)اندھیر نگری چوپٹ راج مرزا منصور کی من مانیاں اسسٹنٹ کمشنر کے آرڈر ہوا میں اڑا دیے پٹواری مرزا منصور گھر میں بیٹھ کر پٹوار چلانے لگے تین تاریخ کے ارڈر کے باوجود چارج چھوڑنے سے انکاری ہو گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پٹواری مرزا منصور کمشنر سے بھی زیادہ طاقتور نکلا تین تاریخ کو ٹرانسفر کے ارڈر کے باوجود ابھی تک چارج سنبھالے ہوئے ہیں۔ذرائع کے مطابق گھر میں بیٹھ کر پٹوار خانہ چلا رہا ہے غیر قانونی منشیوں کے زریعے لوٹ مار کر رہا ہے عوام خوار ہو رہے ہیں اپنے جائز کام کے لیے در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں مگر پٹواری مرزا منصور کو ذرا برابر بھی پرواہ نہیں ہے اخر کیا وجہ ہے کہ ایک سرکاری ملازم ٹرانسفر ارڈر کے باوجود کام جاری رکھے ہوئے ہیں اب ان تاریخوں میں جو بھی کام کیے جائیں گے کیا ان کی کوئی قانونی حیثیت ہوگی؟ کیا اب کوئی غیر قانونی کام سرزد ہوتا ہے تو وہ اس پٹواری کے ذمے لگے گا یا انے والے پٹواری کے ذمے ہہوگا؟ سوچنے والی بات یہ ہے کہ مرزا منصور نے کس قانون کے تحت کس اختیار کے تحت پٹوار کا سارا ریکارڈ اپنے ہاتھ میں رکھا ہوا ہے کیا اس میں اس کا کوئی ذاتی مفاد ہے کار سرکار میں مداخلت ہے یا حکم ماننے سے انکاری ہے؟کیا یہ بات ابھی تک اسسٹنٹ کمشنر صاحب کے نوٹس میں نہیں لائی گئی اگر لائی گئی ہے تو اس کے باوجود منصور پٹواری اپنا چارج چھوڑنے سے کیوں انکاری ہے اس نے تمام ریکارڈ گھر میں کیوں رکھا ہوا ہے۔سائلین اپنے جائز کام کے لیے خوار ہو رہے ہیں اور حکام بالا سے درخواست کرتے ہیں کہ جلد از جلد نئے پٹواری کو اختیارات دیے جائیں تاکہ لوگ اپنے جائز کام کروا سکیں.اس ضمن میں پٹواری مرزا منصور سے رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے جواب دینے کے بجائے راہ فرار اختیار کر لی جس سے اس کی غیر سنجیدگی کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی میں چھ نئے روٹس پر جلد نئی بسیں چلائی جائیں گی











