اتوار,  22 دسمبر 2024ء
وفاقی آئینی عدالت کا قیام ملک، نظام عدل و انصاف اور جموریت کے استحکام کے لئے ضروری ہے، سحرکامران

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما سحرکامران نےکہاہے کہ وفاقی آئینی عدلت کا قیام ضروری ہے، اس عدالت کے قیام سے عوام کو ریلف ملے گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ٹوئٹس کرتے ہوئے لکھا ہےکہ آئین پاکستان کا آرٹیکل 63A فلور کراسنگ سے روکتا ہے، مگر شخصی آزادی پر پابندی نہیں لگاتا۔ اگر کوئی شخص اپنی سیاسی جماعت کی مرضی کے خلاف ووٹ دیتا ہے تو اس کی قیمت اسے اپنی سیٹ کی قربانی دے کر ادا کرنی پڑتی ہے۔

‏انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے قانون سازی ہمیشہ اتفاق رائے سے کی، وفاقی آئینی عدالت کا قیام ملک، نظام عدل و انصاف اور جموریت کے استحکام کے لئے ضروری ہے۔ ‏میثاق جمہوریت کے نامکمل ایجنڈے کو پورا کرنے کے لئے چیرمین بلاول بھٹو زرداری کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔

وفاقی آئینی عدلت کا قیام ضروری ہے، اس عدالت کے قیام سے عوام کو ریلف ملے گا، مقدمات کے فیصلے جلدی ہوں گے۔‏محض مفروضوں کی بنیاد پہ پارلیمان کے اجلاس کو ایشو بنایا گیا، قومی اسمبلی کا اجلاس معمول کی بات ہے، ارکان پارلیمان کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی ہوتی ہیں، بلا جواز تبصرے کرکے ابہام پیدا کرنا غلط ہے۔

سحرکامران نے کہا کہ وفاقی آئینی عدالت نہ صرف میثاق جمہوریت کا حصہ تھی، بلکہ وہ پاکستان پیپلزپارٹی کے منشور کا حصہ بھی ہے، لہٰذا پیپلزپارٹی کے ممبران اور ورکرز کو اس پہ مکمل clarity ہے۔ ‏پاکستان پیپلزپارٹی جمہوری اقدار اور روایات کی امین ہے، ہم کسی سیاسی جماعت پہ پابندی لگانے کے حق میں نہیں، اور میڈیا کی آزادی کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: سینیٹر سحر کامران کا میثاق جمہوریت کو آگے بڑھانے کے لیے اتحاد کی اپیل

انہوں نے کہاہے کہ آج شفاف انتخابات کی بات کرنے والے، 2018 کے RTS سسٹم کو منجمد کرکے نتائج تبدیل کرنے کو کس طرح justify کریں گے؟ اج قانون سازی پہ اعتراض ان کو ہے، جن کا دعویٰ ہے کہ ان کو سہولت کاری حاصل تھی، ان کو پارلیمان کوئی اور چلا کر دیتا تھا۔ ‏پاکستان پیپلزپارٹی نے انتخابی نتائج پہ تحفظات کے باوجود پارلیمان میں بیٹھنے کو ترجیح دی، کیونکہ ہمارے سامنے جمہوریت کے جدوجہد اور لازوال قربانیاں ہیں، ہم کسی صورت جمہوری نظام اور پارلیمان کے وقار پہ سمجھوتہ نہیں کرنا چاہتے۔ پیپلزپارٹی نے کبھی انتقامی سیاست کی راہ اختیار نہیں کی، سب تلخیاں بھلا کر قومی مفاد کو بالاتر رکھا۔

سحرکامران نے مزید کہا کہ وفاقی آئینی عدالت کا قیام پاکستان کے عوام کے بہترین مفاد میں، عوام ساری زندگی انصاف کے حصول کے لئے عدالتوں کے چکر لگاتے لگاتے گزار دیتے ہیں اور ہماری معزز عدلیہ کی توجہ ٹماٹر کی قیمت مقرر کرنے، نسلہ ٹاور گرانے اور ڈیم بنانے پہ ہوتی ہے۔ اگر آئینی مقدمات وفاقی عدالت میں جائیں تو دیوانی اور فوج داری مقدمات کے بروقت فیصلے ہو سکیں گے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت نے وفاقی آئینی عدالت پہ ارکان پارلیمان کو اعتماد میں لیا اور اس پر مکمل اتفاق رائے ہے۔

مزید خبریں