جمعه,  22 نومبر 2024ء
حالیہ دہشتگردی میں معاہدے کے تحت چھوڑے گئے لوگ ملوث ہیں،وزیر داخلہ

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے ملک میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات میں معاہدے کے تحت چھوڑے گئے لوگ ملوث ہیں ۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیرداخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ گزشتہ دور حکومت میں معاہدے کے تحت چھوڑے گئے لوگ افغانستان میں بیٹھ کرکارروائیاں کررہے ہیں۔

انہوںنے واضح کیا کہ بلوچستان میں کوئی آپریشن نہیں کرنے جارہے، 26اگست والا واقعہ کالعدم تنظیموں نے کیا اور بہت سارے گروپوں نے مل کر کیا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ایف سی کے کیمپ پرکارروائی کی گئی اورحملہ اتنا شدید تھا کہ اس عمارت کے 14ٹاورزہیں اور چودہ کے چودہ ٹاورزپر فائرنگ ہورہی تھی، الحمدللہ ہماری فورسزنے ان کامقابلہ کیا، اگروہ اندرگھس جاتے تو خدانخواستہ زیادہ نقصان ہوسکتاتھا۔

محسن نقوی کا مزید کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں خفیہ اطلاعات پر کارروائیاں کی جارہی ہیں،جہاں بھی دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع ملتی ہے وہاں کارروائی کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات کے بڑھنے کی ایک بڑی وجہ ہے کہ یہ افغانستان میں بیٹھ کرکارروائیاں کررہے ہیں اور افغانستان میں ٹی ٹی پی بڑے پیمانے پر جمع ہورہی ہے۔

مزید پڑھیں: وزارت داخلہ یا پی سی بی، کس پوزیشن پر رہنا ہے، فیصلہ محسن نقوی کریں، رانا ثناء اللہ

وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف کارروائیاں کرنے والے زیادہ ترلوگ وہی ہیں جن کو معاہدے کے تحت چھوڑا گیا تھا، ہمارے سیکرٹری داخلہ افغانستان جاکر سارے ثبوت دے چکے ہیں اورانہیں کہا ہے کہ ان کا بندوبست کریں۔

کچے کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کچے کے لوگوں کیساتھ بندوبست کرنا پڑے گا، لیکن کچے میں آپریشن سے پہلے ہم صوبوں سے بات کرناچاہتے ہیں کہ ایک دفعہ اگرہم یہ علاقہ کلیئر کروا دیتے ہیں تو دوبارہ دوسال بعد یہی صورتحال پیدانہ ہوجائے۔

مزید خبریں