هفته,  14  ستمبر 2024ء
پورا اسلام آباد بند ، کنٹینرز ہی کنٹینرز ہیں ، وجہ کیا ہے ؟ اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے کہا ہے کہ پورا اسلام آباد بند ہے، کنٹینرز ہی کنٹینرز ہیں، وجہ کیا ہے؟

اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کے اسلام آباد جلسے کا این او سی معطل کرنے پر توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، وکیل شعیب شاہین نے کہا ہمیں جلسے کی اجازت دی گئی اور پھر آخری دن این او سی معطل کر دیا گیا، انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو 22 اگست کو بیان حلفی عدالت میں دیاتھا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا جلسے کا این او سی امن و امان کی صورتحال کے باعث معطل کیا گیا؟ ہم اس وقت حالت جنگ میں ہیں، بلوچستان میں جو ہو رہا ہے سب کے سامنے ہے۔

چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ یہ لوگ ایک پارٹی کے سپورٹر ہیں لیکن اس سے پہلے انسان اور پاکستان کے شہری ہیں،انتظامیہ آخری رات جلسے کا این او سی کیوں معطل کرتی ہے؟ لوگ دور دراز علاقوں سے چل چکے ہوتے ہیں بعد میں پتہ چلتا ہے جلسہ معطل ہو گیا، آپ پہلے بتا دیا کریں کہ سکیورٹی خدشات ہیں ، اجازت نہیں دے سکتے۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ جلسہ ملتوی کرنے پر  پی ٹی آئی قیادت کا شکریہ ، ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت بھی دی ہے۔

جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ پورا اسلام آباد بند ہے، کنٹینرز ہی کنٹینرز ہیں، وجہ کیا ہے؟ صرف ایک مارگلہ روڈ کھلا ہے ، وہاں بھی لمبی لائنیں لگی ہوئی ہیں، کیا اچھا لگے گا کہ کمشنر کو بلا کر شوکاز نوٹس جاری کروں۔

مزید پڑھیں: وقار یونس کی بطور ایڈوائزر تقرری کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا

جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ جلسے کی آئندہ تاریخ کیا ہے؟ ہم یہ درخواست زیر التوا رکھ لیتے ہیں،بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News