اتوار,  15  ستمبر 2024ء
نوجوان نے سوشل میڈیا پر فحش ویڈیوزاپ لوڈ کر کے پیسہ کمانے والوں کو کھری کھری سنادیں

مانچسٹر،اسلام آباد(محمد وقاص،شہزادانورملک سے)ہماری قوم کا یہ بہت بڑا المیہ ہے کہ ہم نے جدید ذرائع اور ٹیکنا لوجی کا منفی استعمال کیا۔ جس کی بدولت ہم روبہ زوال ہوتے جارہے ہیں۔جبکہ دنیا بھر کے لوگوں نےانٹر نیٹ اور ٹیکنالوجی کے مثبت استعمال سے دنیاوی ترقی کی تو کر لی۔ اگرچہ اخروی کامیابی ان کا مطمع نظر نہیں رہا۔لیکن ہم دونوں سے ہی محروم رہے۔ دور حاضر کا ایک بڑا فتنہ ٹک ٹاک کے نام پر ہمارے دروازوں پر فحاشی و عریانی کا سیلاب لا رہا ہے۔ پاکستان کےچھوٹےشہروں میں بالعموم اور بڑے شہروں میں بالخصوص ہر بڑا پارک اور تفریحی مقام اس فتنے کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔

ایسے ہی ایک ٹک ٹاکر نے سوشل میڈیا پر بے حیائی پھیلانے والے مرد وزن کو خوب آڑے ہاتھوں لیا ہے اور لوگوں نے اس کی پذیرائی بھی کی ہے کہ اس دور میں بھی بے حیائی اور فحاشی کے تدارک کے لئے آواز اٹھانے والے موجود ہیں۔

ویڈیو میں نوجوان نے ٹک ٹاک پر ویڈیو بنانے والے ایسے مردوحضرات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے جو اپنی عورتوں کو فحش ویڈیو بنانے کا کہتے ہیں اور بعد میں ان کو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر کے اسے وائرل کرتے ہیں اور پھر اس سے حاصل آمدن سے زندگی گزارتے ہیں۔

ویڈیو میں نوجوان نے ایسے مردحضرات کو بے غیرت اور بے حیا قراردیتے ہوئے کہاکہ خدا کا خوف کرو ،اللہ کو جان بھی دینی ہے .

یہاں یہ امرقابل ذکر ہے کہ سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ فحاشی اور بے حیائی کی دلدل میں نوجوان نسل تباہ ہورہی ہے فحاشی اور بے حیائی سے انسانیت درندگی سے بھی زیادہ بدتر ہورہی ہے۔

مغرب نے سوچی سمجھے منصوبے کے تحت انسانیت کو ہر طرح تباہ کرنے کے لیے فحاشی اور بے حیائی کو عام کیا ہے جو اس وقت الیکٹرنک اور سوشل میڈیا پورے عروج پر پہنچ چکا ہے مختلف ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا پر فحش ڈرامے دیکھائے جا رہی ہیں جس سے برائیاں بے حیائی پھیلائی جارہی ہے۔یہ

سب پاکستان کے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پیمرا کے زیر سایہ پروان چڑھایا جارہا ہے جو بدکاری بے حیائی جنس فروشی عصمت فروشی امرد پرستی ہم جنسیت کے فروغ کا باعث ہیں۔

ویڈیومیں نوجوان نے کہاکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور فحش ویڈیوز کے خلاف کاروائی کرے معاشرے کا ہر فرد انفرادی و اجتماعی طور پر بھی بے حیائی اور فحاشی کے سیلاب کو بہر صورت روکنے کے لیے کردار ادا کرے۔

نوجوان نے کہاکہ کسی بھی ایجاد کے منفی اور مثبت پہلو ہوسکتے ہیں۔ یہ اس ایجاد یا تخلیق کے استعمال کرنیوالے پر منحصر ہوتا ہے کہ وہ اس کو کس طرح اور کس مقصد کیلئے استعمال کرتا ہے۔

نوجوان نے کہاکہ پاکستان میں کھلم کھلا سوشل میڈیا کا غلط اور ناجائز استعمال زوروشور سے کیا جارہا ہے۔ ٹک ٹاک کو نہ صرف بے حیائی اور فحاشی پھیلانے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے بلکہ اسکے منفی استعمال سے کئی نوجوان موت کا شکار بھی ہوتے ہیں۔

سوشل میڈیا لوگوں کی نفسیات میں شامل ہورہا ہے، سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے برائی کے نت نئے طریقے پھیلائے جاتے ہیں جن کےزیادہ شکار نوجوان لڑکے لڑکیاں بنتے ہیں۔

 

 

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News