هفته,  23 نومبر 2024ء
جولائی میں بجلی کی قیمت 9روپے یونٹ رہی، بل 80 روپے سے کیوں آرہا ہے؟ ڈاکٹر اعجازگوہر

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) سابق نگراں وزیرتجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے سوال اٹھایا ہے کہ جولائی میں بجلی کی لاگت 9روپے یونٹ رہی، تو بل کیسے 80 روپے فی یونٹ تک پہنچ رہے ہیں؟۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ جولائی میں بجلی کی کل اوسط پیداوار 20 ہزار میگاواٹ تھی جس میں سے 35 فیصد بجلی یعنی 7ہزار میگاواٹ ہائیڈل ذرائع سے حاصل کی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ جولائی میں بجلی کی پیداواری لاگت 9روپے تین پیسے فی یونٹ رہی، جب ایندھن کی قیمت 9.03 روپے فی یونٹ ہے تو بل کیسے 40، 60، یا 80 روپے فی یونٹ تک پہنچ رہے ہیں؟۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے پاس 43ہزار میگاواٹ سے زیادہ بجلی کی پیداوارکی صلاحیت ہے، لیکن بنیادی مسئلہ مجموعی بدانتظامی کے ساتھ پیدا نہ ہونے والی بجلی کے استعدادی چارجز کی ادائیگی ہے، کیپسٹی چارجز سے رہائشی، تجارتی، صنعتی، اور زرعی تمام صارفین متاثر ہو رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: کامران ٹیسوری کا پنجاب کی طرح بجلی سستی کرنے کیلئے حکومت سندھ کو خط لکھنے کا اعلان

مزید خبریں