اسلام آباد(سدھیرکیانی) پاکستان بار کونسل کے رکن شفقت محمود چوہان اور طاہر افراز عباسی نے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تقرری کو بدنیتی قرار دیتے ہوئے اسے چیلنج کرنے کا اعلان کردیا،جسٹس(ر) مشیر عالم اور جسٹس(ر) مقبول باقرکے ایڈہاک جج بننے سے معذرت پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں، ججز کی تعیناتی میں سیاست نہیں ہونا چاہیئے،،ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی ٹائیمنگ بہت اہم ہے،یہ بیک لاء ختم کرنے کیلئے نہیں بلکہ فاروڈ لاء کیلئے اور اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش ہے۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان بار کونسل کے رکن شفقت محمود چوہان،طاہر افراز عباسی اور ضیا اللہ خان ایڈووکیٹ کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی مدت ملازمت ختم ہونے میں صرف تین ماہ رہ گئے ہیں ایسے میں انکی طرف سے اچانک ایڈہاک ججز کی تعیناتی بدنیتی پر مبنی ہے، چیف جسٹس کو چاہیئے کہ وہ ساتھی ججز کو ساتھ لیکر چلیںاور عزت کیساتھ اپنا وقت پورا کریںنمبر بڑھانے کیلئے ایدہاک ججز کی تقرری سے گریز کریں،انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا ایجنڈا صرف قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالا دستی ہے،اگر ایڈ ہاک ججز کی اتنی ہی ضرورت ہے تو وہ ہائیکورٹ سے لئے جا سکتے ہیں۔
ججز کی تعیناتی میں سیاست نہیں ہونا چاہیئے،ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی ٹائیمنگ بہت اہم ہے،یہ بیک لاء ختم کرنے کیلئے نہیں بلکہ فاروڈ لاء کیلئے اور اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش ہے،یہ صرف پسند نا پسند کا معاملہ ہےاور اپنے منظور نظر لوگوں کو نوازا جا رہا ہے،عوام کی تکالیف کا کسی کو کوئی احساس نہیں ہے،اس ادارے کیلئے ساتھ ہر کسی نے اپنے اپنے انداز میں کھیلا ہے اور 0ہر کوئی اپنے مفادات کیلئے کام کر رہا ہے،چیف جسٹس کو چاہیئے کہ تمام ہائیکورٹ بارز کے عہدیداروں کو بلا کر ان سے بات چیت کرکے اس مسئلے کا حل نکالیں، انہوں نے اہڈہاک ججز کی تعیناتی کوسپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان بھی کیا۔