لاہور ( روشن پاکستان نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے سینئررہنماحامد خان نے کہا ہے کہ ملک میں ایمرجنسی لگی تو کچھ ججز حلف لے سکتے ہیں مگر وکلا سڑکوں پر ہونگے اورمیں ملک گیر وکلا
نجی ٹی وی سے گفتگومیں انہوں نے کہا کہ قاضی فائز عیسٰی نے ایڈہاک ججز اپوائنٹ کرنے کے لئے جوڈیشل کمیشن کی میٹنگ کل کال کی ہے، ہم سمجھتے ہیں اس کے پیچھے کوئی اچھے مقاصد نہیں، ہم تمام وکلا ایڈہاک ججز کی تعیناتی کے خلاف ہیں، جسٹس مشیر عالم کو خیراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے ایڈہاک جج بننے سے معزرت کی، اسی طرح جسٹس مقبول باقر بھی اچھی شہرت کے حامل جج ہیں، ان سے بھی امید کرتے ہیں کہ وہ بھی انکار کریں گے۔
حامد خان کا کہنا ہے کہ یہ تاریخ لکھی جا رہی ہے، جب سپریم کورٹ میں آسامیاں مکمل ہیں تو پھر کیوں مزید تعیناتیاں کی جا رہی ہیں، یہ آئین اور قانون کیخلاف ہے، ایڈہاک ججز لانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا جب سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد مکمل ہے، آئینی طور پر اس وقت سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز لانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، قاضی فائز عیسیٰ اپنے حواس کھو چکے ہیں، 4 ایڈہاک ججز کی تعیناتی کے پیچھے کوئی نیک مقاصد نہیں ہیں، یہ پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانا چاہتے ہیں، ہم وکلاء ایڈہاک ججز کو قبول نہیں کریں گے۔
ادھر پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز لانے کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل جانے کا اعلان کردیا، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کہتے ہیں کہ ایڈہاک ججز آزاد عدلیہ کے لیے مضر ہے، ہم معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل میں بھیج رہے ہیں، ججز اس معاملے کو متنازع نہ بنائیں، آج فیصلہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ میں لگانے والے ایڈہاک ججز کو لگایا گیا وہ بدنیتی پر مبنی ہے، 4 ججز کو ایک ساتھ دوران تعطیلات لایا جا رہا ہے، 3 سال کے لیے ان چار کو لانا بدنیتی پر مبنی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے حق میں فیصلہ دیا، الیکشن کمیشن مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری کرے، مخصوص نشستوں کےفیصلے پر عمل کرانا سپریم کورٹ کا کام ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرانا چیف جسٹس کی ذمہ داری ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہر صورت اس فیصلے پر عمل درآمد ہو، پی ٹی آئی ملک کے 70 فیصد عوام کی ترجمان جماعت ہے، پی ٹی آئی پر کوئی بھی پابندی حکومت کے خاتمے کی طرف کاؤنٹ ڈاؤن ہوگا، پی ٹی آئی محب وطن پارٹی تھی، ہے اور رہے گی۔